بھارت ایم کیو ایم کو ”را “کی فنڈنگ کا مقدمہ برطانوی عدالتوں میں چلنے نہیں دینا چاہتا‘

الطاف حسین کیخلاف لندن میں مقدمات چلانے میں اصل رکاوٹ بھارت ہی ہے ‘برطانوی ریاست اور خفیہ ایجنسی ایم آئی سکس الطاف حسین کو اثاثہ مانتی تھی، ایم آئی سکس کے حکام الطاف سے ہر ہفتے ملاقاتیں کرتے تھے، ایم کیو ایم کے وزیروں کے ذریعے برطانیہ پاکستان میں اپنے مفادات کا تحفظ کرتا رہا‘ایم کیو ایم اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کے تعلقات سامنے آنے پر بھارت نے برطانیہ پر دباؤ ڈالا کہ اس حوالے سے برطانوی عدالتوں میں مقدمہ ناقابل قبول ہے‘ برطانیہ اپنے مفادات کے ساتھ بھارتی مفادات کے تحفظ پر مجبور ہو گیا کیونکہ وہ بھارت کے ساتھ تجارت بڑھانا چاہتا ہے‘برطانوی صحافی اوون بینٹ جونز کے انکشاف

اتوار 18 ستمبر 2016 21:14

بھارت ایم کیو ایم کو ”را “کی فنڈنگ کا مقدمہ برطانوی عدالتوں میں چلنے ..

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18ستمبر۔2016ء) برطانوی صحافی اوون بینٹ جونز نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت ایم کیو ایم کو را کی فنڈنگ کا مقدمہ برطانوی عدالتوں میں چلنے نہیں دینا چاہتا‘الطاف حسین کیخلاف لندن میں مقدمات چلانے میں بھارت ہی اصل رکاوٹ ہے ‘برطانوی ریاست اور خفیہ ایجنسی ایم آئی سکس الطاف حسین کو اثاثہ مانتی تھی، ایم آئی سکس کے حکام الطاف سے ہر ہفتے ملاقاتیں کرتے تھے، ایم کیو ایم کے وزیروں کے ذریعے برطانیہ پاکستان میں اپنے مفادات کا تحفظ کرتا رہا‘ایم کیو ایم اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کے تعلقات سامنے آنے پر بھارت نے برطانیہ پر دباؤ ڈالا کہ اس حوالے سے برطانوی عدالتوں میں مقدمہ ناقابل قبول ہے‘ برطانیہ اپنے مفادات کے ساتھ بھارتی مفادات کے تحفظ پر مجبور ہو گیا کیونکہ وہ بھارت کے ساتھ تجارت بڑھانا چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی صحافی اوون بینٹ جونز نے کہا کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کیس کی تفتیش کے دوران ایم کیو ایم لندن سیکرٹریٹ سے اسلحہ اور بھاری رقوم ملیں جس سے ایم کیو ایم کو بھارتی فنڈنگ کا پتہ چلا لیکن یہ انکشاف ایم کیو ایم کے لیے مددگار ثابت ہوا۔برطانوی صحافی کے مطابق برطانوی ریاست اور خفیہ ایجنسی ایم آئی سکس الطاف حسین کو اثاثہ مانتی تھی، ایم آئی سکس کے حکام الطاف سے ہر ہفتے ملاقاتیں کرتے تھے، ایم کیو ایم کے وزیروں کے ذریعے برطانیہ پاکستان میں اپنے مفادات کا تحفظ کرتا رہا۔

ایم کیو ایم اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کے تعلقات سامنے آنے پر بھارت نے برطانیہ پر دباؤ ڈالا کہ اس حوالے سے برطانوی عدالتوں میں مقدمہ ناقابل قبول ہے۔ برطانیہ اپنے مفادات کے ساتھ ساتھ بھارتی مفادات کے تحفظ پر مجبور ہو گیا، کیونکہ وہ بھارت کے ساتھ تجارت بڑھانا چاہتا ہے، بھارتی دباؤ کا ہی نتیجہ ہے کہ چند ماہ پہلے ایسا لگا کہ الطاف حسین کے خلاف مقدمات ختم کر دیئے جائیں گے۔