جموں و کشمیر کے بارہ مولاضلع کے اڑی سیکٹر کے بٹالین ہیڈ کوارٹر پر ہونے والے حملے کی ابتدائی تحقیقات مکمل ہو گئی ہیں‘حملہ آور انتہائی تربیت یافتہ اور بھاری گولہ بارود سے لیس تھے‘ابتدائی تحقیقات میں ثابت ہوا ہے کہ چاروں حملہ آوروں کا تعلق جیش محمد سے تھا‘دہشت گردوں کے قبضے سے 4 اے کے 47 رائفل اور 4 اڈربیرل گرینیڈ لانچر برآمد ہوئے ہیں اور دہشت گردوں سے برآمد ہونے والے سامان پر پاکستان کی مہر لگی ہوئی ہے

بھارتی فوج کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشن جنرل رنبیر سنگھ کی ہرزہ سرائی

اتوار 18 ستمبر 2016 20:01

جموں و کشمیر کے بارہ مولاضلع کے اڑی سیکٹر کے بٹالین ہیڈ کوارٹر پر ہونے ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18ستمبر۔2016ء) بھارتی فوج کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشن جنرل رنبیر سنگھ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے بارہ مولاضلع کے اڑی سیکٹر کے بٹالین ہیڈ کوارٹر پر ہونے والے حملے کی ابتدائی تحقیقات مکمل ہو گئی ہیں‘حملہ آور انتہائی تربیت یافتہ اور بھاری گولہ بارود سے لیس تھے‘ابتدائی تحقیقات میں ثابت ہوا ہے کہ چاروں حملہ آوروں کا تعلق جیش محمد سے تھا‘دہشت گردوں کے قبضے سے 4 اے کے 47 رائفل اور 4 اڈربیرل گرینیڈ لانچر برآمد ہوئے ہیں اور دہشت گردوں سے برآمد ہونے والے سامان پر پاکستان کی مہر لگی ہوئی ہے ۔

اتوار کو بھارتی نجی چینل ”این ڈی ٹی وی “ کے مطابق بھارتی فوج کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشن جنرل رنبیر سنگھ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کے اڑی سیکٹر میں قابض فوج کے بٹالین ہیڈ کوارٹر پر ہونے والے حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ چاروں حملہ آور انتہائی تربیت یافتہ تھے اور ان کے پاس انتہائی جدید اسلحہ اور گولہ و بارود بھاری تعداد میں موجود تھا۔

(جاری ہے)

جنرل رنبیر سنگھ نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق تمام دہشت گرد جیش محمد کے ہیں. انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے 4 اے کے 47 رائفل اور 4 اڈربیرل گرینیڈ لانچر برآمد ہوئے ہیں اور دہشت گردوں سے برآمد ہونے والے سامان پر پاکستان کی مہر لگی ہوئی ہے۔دوسری طرف این ڈی ٹی وی کا کہناتھا کہ جس وقت حملہ آوروں نے بھارتی فوجی ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا اس وقت سیکیورٹی تھوڑی نرم ہوتی ہے کیونکہ یہ وقت فوجی شفٹ کی تبدیلی کا وقت ہوتا ہے۔

بھارتی ٹی وی کا کہنا تھا کہ حملہ آور ہیڈ کوارٹر کے گرد لگی تار کو کاٹ کر کیمپ کی حدود میں داخل ہوئے ، اور سیدھا ڈوگرا رجمنٹ کے کیمپ کی طرف گئے جہاں فوجی سوئے ہوئے تھے کہ اچانک ان پر قیامت ٹوٹ پڑی اور حملہ آوروں نے بھارتی فوج کو سنبھلنے کا بھی موقع نہیں دیا۔

متعلقہ عنوان :