کرپشن اور کرپٹ حکمرانوں کیخلاف مقدس جنگ آخری مرحلے میں داخل ہو گئی‘(ن) لیگ نے غنڈہ عناصر کی خدمات حاصل کر لی ہیں‘ پر امن احتجاج میں رکاوٹ ڈالی گئی تو معاملہ احتجاج سے آگے بڑھ سکتا اور حالات کی تمام تر ذمہ داری شریف برادران پر عائد ہوگی‘موجودہ حکومت نے ایک سال کے دوران4.7ارب روپے بھارت بھیجے‘شریف برادران بتائیں اتنی بڑی رقم پاکستان سے بھارت بھیجنیکا مقصد کیا تھا ‘کیوں کسی حکومتی ایجنسی نے یہ معلومات ظاہر نہ کیں؟‘پنجاب میں رینجر ز کو اختیارات دینے کی بجائے فورسز کیخلاف سازش کی جا رہی ہے، چھو ٹو ڈکیت گینگ سے تفتیشی رپورٹ کو منظر عام پر لایا جائے

پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الر شید کی صحافیوں سے بات چیت

اتوار 18 ستمبر 2016 19:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18ستمبر۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الر شید نے کہا کہ کرپشن اور کرپٹ حکمرانوں کیخلاف مقدس جنگ لڑ رہے ہیں جو اب آخری مرحلے میں داخل ہو رہی ہے، ن لیگ نے غنڈہ عناصر کی خدمات حاصل کر لیں، پر امن احتجاج میں رکاوٹ ڈالی گئی تو معاملہ احتجاج سے آگے بڑھ سکتا اور حالات کی تمام تر ذمہ داری شریف برادران پر عائد ہوگی، اسلام آباد میں تحریک انصاف کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے میاں محمود الر شید نے کہا کہ تحریک انصاف مقدس جنگ لڑ رہی ہے، حکمرانوں کو قوم کے ٹیکس کے پیسوں پر عیاشی نہیں کرنے دیں گے، قوم ایک ایک پائی کا حساب لے گی، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی کے گھر نہیں جا رہے، شریف خاندان کے رائے و نڈ محل کو وزیراعظم ہاؤس کا درجہ دیا جا چکا ہے جسکی سکیورٹی کا بجٹ عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے ادا کیا جاتا ہے، میاں محمود الر شید نے ورلڈ بنک کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے ایک سال کے دوران4.7ارب روپے بھارت بھیجے، اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ میں شریف برادران سے پوچھتا ہوں کس نے اتنی بڑی رقم پاکستان سے بھارت بھیجی اور اس کا مقصد کیا تھا اور کیوں کسی حکومتی ایجنسی نے یہ معلومات ظاہر نہ کیں؟ انہوں نے کہا کہ مودی پسند حکمران قبول نہیں اب وقت آ گیا ہے ملک سے کرپٹ سیاست دانوں سے پاک کیا جائے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پنجاب میں رینجر ز کیخلاف سازش کی جا رہی ہے، اعلیٰ سطحی دو اجلاس ہوئے لیکن رینجر ز کے اختیارات کی بجائے انہیں غیر فعال کرنے پر غور اور مشاورت کی گئی، انہوں نے کہا کہ حکومتی صفوں میں سہولت کاروں کی ایک بڑی فوج شامل ہے وہ رینجر ز کو اختیارات نہیں لینے دے رہی، انہوں نے کہا کہ پنجاب بد امنی اور لا اینڈ آرڈر کے اعتبار سے بدترین صوبہ ہے، آج بھی کئی نو گو ایریا ز موجود ہیں لیکن رینجر ز کو اختیارات نہ دیکر انہیں فرار کروایا جا رہا ہے۔ میاں محمود الر شید نے مطالبہ کیا ہے کہ چھو ٹو ڈکیت گینگ سے کی گئی تفتیش کو منظر عام پر لایا جائے۔