پولیس کے 90 فیصد اہلکار مطلوبہ معیار کے مطابق پڑھے لکھے نہیں ہیں ‘اختیارات اور وسائل کی کمی کی پولیس کی بری کارکردگی کی اہم وجہ ہے۔مناسب تربیت نا ہونے، اعلیٰ افسران کے اثر و رسوخ، احتساب کے کمزور نظام اور حکمت عملی کے فقدان کے سبب پولیس اہلکار اپنی ذمہ داریاں درست طریقے سے نہیں نبھا رہے ہیں۔وفاقی محتسب کے سیکرٹریٹ کی رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 18 ستمبر 2016 15:58

پولیس کے 90 فیصد اہلکار مطلوبہ معیار کے مطابق پڑھے لکھے نہیں ہیں ‘اختیارات ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر۔2016ء) پاکستان میں محکمہ پولیس کے تقریباً 90 فیصد اہلکار مطلوبہ معیار کے مطابق پڑھے لکھے نہیں ہیں جب کہ وہ مکمل طور پر با اختیار بھی نہیں ہیں۔وفاقی محتسب کے سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق تھانوں میں کام کرنے والے انسپکٹر اور دیگر عہدوں پر فائز بیشتر اہلکاروں کے اختیارات یا تو بالکل محدود ہیں یا ہونے کے برابر ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کی عدالت عظمٰی کے حکم کے مطابق محکمہ پولیس کی کارکردگی اور استعداد جاننے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جس نے پولیس کے مختلف شعبوں کا جائزہ لینے کے بعد اپنی رپورٹ تیار کی۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ مناسب تربیت نا ہونے، اعلیٰ افسران کے اثر و رسوخ، احتساب کے کمزور نظام اور حکمت عملی کے فقدان کے سبب پولیس اہلکار اپنی ذمہ داریاں درست طریقے سے نہیں نبھا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

سابق سیکرٹری داخلہ تسنیم نورانی نے کہا کہ پولیس کے محکمہ میں اگر تعلیم یافتہ افراد کو شامل کیا جائے تو اس سے نا صرف پولیس کا معیار بہتر ہو گا بلکہ عوام کی شکایات کا ازالہ بھی بہتر طریقے سے ہو سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کا کردار صرف ڈنڈے مارنا یا رقبہ فتح کرنا نہیں ہے بلکہ ا±ن کا کام لوگوں کی شکایات کا ازالہ کرنا ہے ۔ پولیس میں شمولیت کا اگر کم از کم معیار بڑھا دیا جائے تو وہ محکمے کے لیے بہتر ہو گا۔

کمیٹی کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ کسی بھی تھانے کا انچارج یعنی ’ایس ایچ او‘ تمام شکایات درج نہیں کرتا ہے۔ کیوں کہ جتنی زیادہ پولیس رپورٹس درج ہوں گی ا±س سے یہ تصور کیا جاتا ہے کہ فلاں تھانے کی حدود میں جرائم کی شرح زیادہ ہے اور متعلقہ تھانے کا انچارج سمجھتا ہے کہ جرائم کی شرح میں اضافے کے تاثر سے ا±س کی کارکردگی متاثر ہو گی۔

وفاقی محتسب کی رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ وسائل کی کمی محکمہ پولیس میں بدعنوانی کی ایک بڑی وجہ ہے جب کہ اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا کہ پولیس اہلکار تفتیش اور تحقیقات کے جدید طریقوں سے آشنا نہیں ہیں۔ وفاقی اور صوبائی سطحوں پر اعلیٰ عہدیداروں کی طرف سے ماضی میں بھی اس بات کا اعتراف کیا جاتا رہے کہ پولیس اہلکاروں کی استعداد کار بڑھانے اور انھیں جدید ہتھیاروں و آلات کی فراہمی ضروری ہے۔واضح رہے کہ ملک میں انسداد دہشت گردی میں بھی پولیس فورس کا کردار نمایاں رہا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں میں جہاں سکیورٹی فورسز کے لیے بڑی کارروائی کرنا آسان نہیں ہوتا وہاں تربیت یافتہ پولیس فورس زیادہ بہتر طریقے سے کام کر سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :