مقبوضہ کشمیر میں اڑی کے قریب فوجی ہیڈکوارٹرز پر مسلح افراد کاحملہ‘ جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اب تک18 بھارتی فوجی ہلاک اوردرجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ نے روس اور امریکا کا دورہ منسوخ کر دیا‘ حملہ آوروں کی تعداد 4 تھی جن پر قابو پانے کیلئے مزید نفری طلب کرلی گئی ہے۔بھارتی حکام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 18 ستمبر 2016 10:42

مقبوضہ کشمیر میں اڑی کے قریب فوجی ہیڈکوارٹرز پر مسلح افراد کاحملہ‘ ..

سری نگر(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں ضلع بارہ مولہ کے قصبے اڑی کے قریب فوجی ہیڈکوارٹرز پر مسلح افرادکے حملے کے بعد جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اب تک حملے میں18بھارتی فوجی ہلاک اوردرجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ نے روس اور امریکا کا دورہ منسوخ کر دیا۔ مقبوضہ کشمیر میں اڑی سیکٹر میں واقع بھارتی فوج کے بریگیڈ ہیڈ کوارٹرز پر حملہ مسلح افراد نے حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے پانچ بجے کیاگیا۔

حملے کے بعد علاقہ فائرنگ اور دھماکوں سے گونج اٹھا۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق حملہ آوروں اور فوجیوں میں شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ فوجی ہیڈ کواٹرز کے اندر سے دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے ، کئی بارکوں میں بھی آگ لگ گئی ۔

(جاری ہے)

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد 4 تھی جن پر قابو پانے کیلئے مزید نفری طلب کرلی گئی ہے۔ ہیلی کاپٹر کی مدد سے بھی علاقے کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب بھارتی فوج معاملے کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے بھارتی فوج کے ایک ترجمان نے کہا ہم لوگ اس بات کی تصدیق کر رہے ہیں کہ آیا یہ حملہ بریگیڈ کے ہیڈ کوارٹر پر ہوا ہے یا پھر شہر میں کسی دوسری تنصیب پر۔خیال رہے کہ اڑی شہر لائن آف کنٹرول کے قریب ہے اور فوجی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ حملہ آور رات کے کسی حصے میں ایل او سی پار کرکے شہر میں داخل ہوئے ہوں گے۔

حملے نے فوجی حکام کو حیرت زدہ کر دیا ہے کیونکہ اس علاقے میں فوج کی بہت زیادہ موجودگی ہے اور کشمیر کی تازہ ترین صورت حال میں وہاں بہت چوکسی برتی جا رہی ہے۔ ایک بھارتی جریدے کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو علی الصبح 5 بجکر 30 منٹ پر نامعلوم تعداد میں مسلح افراد انڈین فوج کی 12 ویں بریگیڈ ہیڈکوارٹرز میں داخل ہوئے اور فائرنگ شروع کردی۔یہ فوجی مرکز لائن آف کنٹرول کے قریب ہے جہاں سرحدی تنازع کی وجہ سے پہلے ہی سیکیورٹی بہت زیادہ سخت ہوتی ہے۔حملے کے بعد فوج کے خصوصی دستوں کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے اڑی میں اتارا گیا جبکہ اڑی اور لائن آف کنٹرول کی طرف جانے والی سڑکوں کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔