اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل میں پاکستانی وفد نے جمو ں و کشمیر سے متعلق بھارت کے نامعقول موقف کو مسترد کردیا

ہفتہ 17 ستمبر 2016 21:41

اسلام آباد ۔ 17 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔17ستمبر ۔2016ء) اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل میں پاکستانی وفد نے جمو ں و کشمیر سے متعلق بھارت کے نامعقول موقف کو مسترد کرتے ہوئے اسے ’تاریخ کے ساتھ مذاق قرار دیا ہے۔ وفد نے بلوچستان میں مسلسل بھارتی مداخلت کی مذمت بھی کی ہے۔ ہفتہ کو دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستانی وفد نے سخت الفاظ میں جواب دیتے ہوئے جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضے سے انکار کی بھارتی کوشش کو تاریخ کے ساتھ مذاق قرار دیا۔

بھارت نے اپنی ہی پارلیمنٹ میں ایک بل متعارف کیا ہے جس کے تحت جموں وکشمیر کو متنازعہ علاقہ تسلیم کرنے والوں کیلئے سزا تجویز کی گئی جو حقائق سے انحراف کی ایک اور ناکام کوشش ہے۔ ترجمان کے مطابق پاکستانی وفد نے یو این حقوق انسانی کونسل میں اظہار خیال کرتے ہوئے کونسل کی توجہ بھارتی رکن پارلیمنٹ کشمیری رہنماء کے تقریر کی جانب مبذول کرائی جس نے حالیہ بھارتی جارحیت اور مظالم کو ”نازی فورسز سے بد ترین“ قرار دیا تھا۔

(جاری ہے)

کشمیری رہنماء نے اس بات زور دیا تھا کہ بھارت کا بین الاقوامی قانون کیلئے کچھ احترام ہے تو وہ مقبوضہ کشمیر پر اپنا قبضہ ختم کرے اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کے استصواب رائے کے ذریعے اپنے مستقبل کا آزادانہ فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے۔ پاکستانی وفد نے قرار دیا کہ انہیں بھارتی قیادت اور بھارتی وفد نے ناشائستہ ریمارکس پر کو ئی حیرت نہیں ہوئی،جس سے بھارت کا پاکستان کے اندرونی معاملات بالخصوص بلوچستان میں کھلم کھلا مداخلت ظاہر ہوتی ہے۔

وفد نے مزید کہا کہ بلوچستان پر اچانک توجہ مرکوز کرنے سے بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ وفد نے کہا کہ جب کشمیری عوام کے مصائب پر دنیا متوجہ ہو گئی تو نئی دہلی نے عالمی برادری کی توجہ دوسری جانب ہٹانے کی ناکام کوششیں شروع کر دیں۔ وفد نے واضح کیا کہ پاکستان نے بھارت کے اندرونی انسانی حقوق کی صورتحال سے احتراز کیا لیکن نئی دہلی کے مسلسل غیر ذمہ دارانہ رویئے کی وجہ ہمیں بھارتی حکومت کی مخدوش انسانی حقوق کا ریکارڈ سے پردہ اٹھانے پر مجبور کیا گیا ہے۔

پاکستانی وفد نے بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ایک تہائی حصے میں کسانوں کی اپنے حقوق کیلئے شورشیں جاری ہیں۔ وفد نے کہا کہ بھارتی ریاستوں منی پور، میزورام، تری پورہ اور آسام میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور بھارت کے شمال مشرق میں نسل گروپ کئی دہائیوں سے اپنے حقوق کیلئے بر سر پیکار ہیں۔

متعلقہ عنوان :