افغان صدر بھارت کی زبان بول رہے ہیں جو ان کی حیثیت کے منافی ہے ٗ وزیر دفاع

افغان صدر اپنے مہاجرین کو واپس لے جائیں ، افغان مہاجرین کے جانے کے بعد دہشت گردوں سے تعاون کا الزام لگا تو جوابدہ ہونگے،افغانستان ہماری تجارت کے راستے روکتا ہے تو ہمارے پاس متبادل روٹ موجود ہیں، افغانستان کو بغیر کسی تاخیر کے چاہ بہار بندرگاہ کا استعمال شروع کردینا چاہیے ٗخواجہ آصف

ہفتہ 17 ستمبر 2016 20:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17ستمبر ۔2016ء) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغان صدر بھارت کی زبان بول رہے ہیں جو کہ ان کی حیثیت کے منافی ہے، افغان صدر اپنے مہاجرین کو واپس لے جائیں ، افغان مہاجرین کے جانے کے بعد دہشت گردوں سے تعاون کا الزام لگا تو جوابدہ ہونگے۔افغانستان ہماری تجارت کے راستے روکتا ہے تو ہمارے پاس متبادل روٹ موجود ہیں۔

افغان صدر کے بھارت میں پاکستان مخالف بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انہیں پاکستان کے خلاف بیانات نہیں دینے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت اور افغانستان کو بغیر کسی تاخیر کے چاہ بہار بندرگاہ کا استعمال شروع کردینا چاہئے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ افغان صدر کو اندرونی مسائل کا سامنا ہے، افغان صدر اشرف غنی اپنے اقتدار کا توازن برقرار رکھنے کیلئے ہاتھ پاؤں ماررہے ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں افغانستان کی کسی دوسرے ملک سے دوستی پر کوئی اعتراض نہیں ہے تاہم افغان قیادت کو پاکستان کیخلاف بیانات نہیں دینے چاہئیں، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ افغان صدر کو کالعدم تحریک طالبان کے رہنماء ملا فضل اﷲ کے حوالے سے ثبوت پیش کئے ہیں مگر افغانستان نے فضل اﷲ کیخلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی۔

(جاری ہے)

ایک اور سوال پر وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان کو واہگہ کے راستے بھارت سے تجارت کی اجازت دے رکھی ہے ، موجودہ حالات میں ہم بھارت کیلئے سہولت نہیں دے سکتے، انہوں نے کہا کہ اگر افغانستان ہماری تجارت کے راستے روکتا ہے تو ہمارے پاس متبادل روٹ موجود ہیں، ایک اور سوال پر وزیر دفاع نے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی اپنے مہاجرین کو اپنے وطن واپس لیکر جائیں ، افغان مہاجرین کے جانے کے بعد دہشت گردوں سے تعاون کا الزام لگا تو جوابدہ ہونگے۔