رانا عبدالرحیم خاں مرحوم نے بابائے قوم کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے پورے خلوص اور لگن سے جدوجہد آزادی میں حصہ لیا، محمد رفیق تارڑ

ہفتہ 17 ستمبر 2016 20:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17ستمبر ۔2016ء) رانا عبدالرحیم خاں مرحوم کا شمار قائداعظم کے ان بے لوث سپاہیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے بابائے قوم کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے پورے خلوص اور لگن سے جدوجہد آزادی میں حصہ لیا۔ ان کی فکر اور جدوجہد ہماری آنے والی نسلوں کیلئے بیش قیمت سرمایہ ہے۔ 23مارچ1940ء کو لاہور میں آل انڈیا مسلم لیگ کے تاریخ ساز اجلاس میں شرکت کے وقت ان کی عمر محض دس سال تھی تاہم جوں جوں عمر بڑھتی گئی ان کی سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ ہوتا گیا ۔

انہوں نے مسلمانوں تک قائداعظم کا پیغام پہنچانے کیلئے خود کو وقف کردیا اور مختلف علاقوں میں جلسے اور جلوسوں کا اہتمام کرتے رہے۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ نے 2013ء میں انہیں گولڈ میڈل دیا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار تحریک پاکستان کے مخلص کارکن‘ سابق صدر پاکستان اور چیئرمین نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے تحریک پاکستان کے کارکن اور ممتاز مسلم لیگی رہنما رانا عبدالرحیم خاں کی نویں برسی کے موقع پر ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں منعقدہ خصوصی تقریب میں کیا۔

تقریب کا اہتمام نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ اس موقع پر مرحوم کے صاحبزادے اور صوبائی وزیر تعلیم حکومت پنجاب رانا مشہود احمد خاں نے بطور مہمان خاص شرکت کی۔ تقریب کا آغاز حافظ فیصل عباسی نے تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول سے کیا۔ مقررین میں نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، چیئرمین تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ چیف جسٹس(ر) میاں محبوب احمد، جسٹس(ر) خلیل الرحمن، سابق سیکرٹری لاہور ہائی کورٹ بار اورمرحوم کے صاحبزادے رانا اسد اللہ خاں ‘کالم نگار محمد یٰسین وٹواور سابق صدر لاہور ہائی کورٹ بار منصور الرحمن آفریدی شامل تھے ۔

پروگرام کی نظامت کے فرائض نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے انجام دیئے۔ جناب محمد رفیق تارڑ نے کہا کہ پاکستان رانا عبدالرحیم خاں کی تمام تر محبتوں اور وفاؤں کا مرکز تھا۔ انہوں نے کبھی سرکاری عہدوں کی طمع کی اور نہ دنیاوی مفادات سمیٹے۔ مادرملت محترمہ فاطمہ جناح نے جب فوجی ڈکٹیٹر جنرل ایوب خان کے خلاف صدارتی الیکشن لڑا تو انہوں نے مادر ملت کا بھر پور ساتھ دیا۔

انہوں نے اپنی اولاد کی تربیت بھی ایسے خطوط پر کی کہ وہ حب الوطنی اور خدمت خلق کی تصویر بن گئے۔ ان کے صاحبزادے رانا مشہود احمد خاں اپنے عظیم المرتبت والد کا نقش ثانی ہیں۔ مرحوم جرأت ایمانی سے سرشار انسان تھے جو لگی لپٹی رکھے بغیر حق بات حکمرانوں کے سامنے کہہ دیتے تھے۔تقریب کے مہمان خاص رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ والد صاحب کے چیمبر میں کام کرنیو الے وکلاء میں سے کوئی وزیر بن گیا تو کوئی جج کے عہدے پر فائز ہوا مگر مرحوم نے ان چیزوں سے بالاتر رہتے ہوئے خدمت خلق کو اپنا شعار بنایا، کبھی کسی کی سفارش نہ کی اور اپنی زندگی کو ہمارے لئے مثال بنائے رکھا اور ہمیں بھی یہی اوصاف اپنانے کا درس دیا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اب تعلیمی نتائج میرٹ اور شفافیت کی بناء پر مرتب کئے جاتے ہیں۔ آج آنے والا انٹرمیڈیٹ کا رزلٹ اس کی واضح مثال ہے۔ جو طلباو طالبات پوزیشنیں لیتے ہیں وہ کسی بھی طرح کی سفارش کے بغیر اور محض اپنی قابلیت کی بنیاد پر لیتے ہیں۔ اس سے قبل پنجاب میں میٹرک کا رزلٹ70%آیا تھا اور پوزیشن ہولڈرز میں 50%طلبا و طالبات کا تعلق سرکاری سکولوں سے تھا۔

ہم پنجاب میں میرٹ کا نیا کلچر متعارف کرا رہے ہیں۔ ہم اساتذہ کی بھرتیاں بھی اسی اصول کے تحت کر رہے ہیں۔ آج کوئی بچہ آپ کو بھٹوں پر کام کرتا نظر نہیں آئے گا۔ ہوٹلوں اور ورکشاپوں پر چائلڈ لیبر روکنے کیلئے ہم نے ٹاسک فورسز قائم کر رکھی ہیں۔ ہم پنجاب اور پاکستان کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کر کے دم لیں گے۔، اس حوالے سے ہم ہر ماہ اپنا احتساب کرتے ہیں۔

رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ تعلیم کا فروغ ہماری پہلی ترجیح ہے۔ ہم وزیراعلیٰ پنجاب کے زیر قیادت سرکاری سکولوں کی حالت بہتر بنا رہے ہیں۔ اس وقت ہال میں غلام حیدروائیں شہید اور مجید نظامی مرحوم کی تصویریں نظر آرہی ہیں۔ وائیں صاحب نے یہ ادارہ بنایا اور نظامی صاحب نے اس میں جان ڈالی۔ نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ پاکستان کی سب سے مضبوط نظریاتی آواز ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے کشمیر کے مسئلہ پر اپنی لیڈر شپ کو کبھی مصلحت کا شکار نہیں دیکھا۔ میاں نواز شریف کشمیر کے حوالے سے واضح موٴقف اور مشترکہ مینڈیٹ لیکر اقوام متحدہ جا رہے ہیں۔ پاکستانی قوم نے میاں نواز شریف کی آواز میں اپنی آواز ملا دی ہے۔ ہم اقتدار کی نہیں اقدار کی بات کرتے ہیں۔ اقتدار آنی جانی چیز ہے اقدار ہمیشہ زندہ رہتی ہیں۔

وائس چیئرمین نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ ان محترم شخصیات کے لئے وقف ہے جنہوں نے تحریک پاکستان کے مقاصد کوآگے بڑھایا۔تحریک پاکستان ایک عوامی تحریک تھی اس لئے کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔ علامہ محمداقبال اور قائداعظم محمد علی جناح عوامی ہستیاں تھیں۔ رانا عبدالرحیم خاں نے عامتہ الناس کی طرح تحریک میں حصہ لیا۔

وہ اس دوران ہر جگہ نظر آتے تھے۔ آج ہم دیکھتے ہیں کہ انہوں نے صدقہ جاریہ کے طور پر تعلیم کو عام کر نے والا عوامی وزیر پنجاب کو دیا ہے۔ رانا صاحب انتہائی مخلص انسان تھے۔ انہوں نے عامة الناس کی فلاح و بہبود بالخصوص تعلیم کے فروغ کیلئے نمایاں خدمات انجام دیں۔ چیئرمین تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ چیف جسٹس(ر) میاں محبوب احمد نے کہا کہ رانا عبدالرحیم خاں ایک ممتاز اور مخلص مسلم لیگی رہنما تھے۔

انہوں نے اپنی تمام تر زندگی قوم کی بہتری اور بہبود کیلئے وقف کئے رکھی۔ کبھی اپنی ذات کو ترجیح نہیں دی بلکہ ہمیشہ اجتماعی مفاد کو مقدم جانا اور یہی اسلام کی اصل روح ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہمت اور توفیق دے کہ ہم انہی خطوط پر چلتے ہوئے وطن عزیز کو مضبوط سے مضبوط تر بنائیں ۔جسٹس(ر) خلیل الرحمن کا کہنا تھا کہ میں رانا عبدالرحیم خاں کا1960ء سے لے کر وفات تک ساتھی رہا ہوں‘ وکالت کے حوالے سے بھی اور تحریک پاکستان کے ورکرز کے حوالے سے بھی۔

رانا صاحب کا لباس دیدنی ہوتا تھا، ہمیشہ جناح کیپ اوراچکن زیب تن کیا کرتے تھے۔ تحریک پاکستان کی تمام روایات ان میں زندہ تھیں۔ راناصاحب نے اپنے بزرگوں سے جو کچھ سیکھا تھا 60ء کی دہائی میں بھی وہ اس کا عملی نمونہ تھے اور یہ روش انہوں نے تادم آخر اپنائے رکھی۔ جسٹس(ر) خلیل الرحمن نے قانون کے شعبے میں مرحوم کے ساتھ گزرے لمحات کو یاد کرتے ہوئے بہت سے واقعات سنائے۔

سابق صدر لاہور ہائی کورٹ بار منصور الرحمن آفریدی نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ رانا عبدالرحیم خاں جس طرح مسلم لیگ کی خدمات کے حوالے سے نمایاں تھے اسی طرح وکلاء برادری میں بھی ممتاز حیثیت کے حامل تھے۔ بہت عمدہ اور ہمدرد انسان تھے۔ انہوں نے لباس کے حوالے سے اپنا قومی تشخص آخری سانس تک قائم رکھا۔ وہ
لباس سے ہی مسلم لیگی نظرآتے تھے۔

انہوں نے نہ صرف اپنے بیٹوں کی اچھی تربیت کی بلکہ میرے جیسے نوجوانوں کے سر پر بھی دست شفقت رکھا۔سابق سیکرٹری لاہور ہائی کورٹ بار رانا اسد اللہ خاں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد صاحب کو اس دنیا سے رخصت ہوئے 9برس گزرچکے ہیں مگر میں ان کی کمی آج بھی ہر لمحہ محسوس کرتا ہوں۔ انہوں نے ہماری تربیت بہت اچھے خطوط پر کی۔ معروف دانشور و کالم نگار محمد یٰسین وٹو نے کہا کہ مرحوم پکے مسلم لیگی اور قائداعظم کے سچے سپاہی تھے۔

بہت اعلیٰ اوصاف کے حامل مسلمان تھے۔ انہیں جو کوئی بھی ملتا ہمیشہ کیلئے ان کا گرویدہ ہو جاتا۔ وہ کہتے تھے کہ سادگی انسان کا اصل حسن ہے اور انہوں نے اپنی تمام زندگی اسی اصول کے تحت بسر کی۔ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے کہا کہ افراد چلے جاتے ہیں مگران کا کردار زندہ رہتا ہے۔ رانا مشہود احمد خاں اور رانا اسد اللہ خاں سے میری گزارش ہے کہ وہ اپنے والد محترم کی شخصیت اور کارناموں پر کتاب ضرور مرتب کرائیں۔

اس ضمن میں ہم مدد کیلئے تیار ہیں۔اس موقع پر رانا مشہود احمد خاں نے اپنے والد رانا عبدالرحیم مرحوم کے نام پر ایوان قائداعظم کے لئے دس لاکھ روپے کے ذاتی عطیے کا اعلان کیا۔تقریب کے آخر میں جسٹس(ر) خلیل الرحمن نے رانا عبدالرحیم خاں مرحوم کے ایصال ثواب اور بلندیٴ درجات کیلئے دعا کرائی

متعلقہ عنوان :