وزیر اعظم کی طرف سے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں اٹھانے کا اعلان قابل تحسین ہے:پیر اعجاز ہاشمی

کشمیریوں کی سیاسی وکالت پاکستان پر لازم ہے، کشمیریوں نے آزادی کی تحریک میں نئی روح ڈال دی ہے اقوام متحدہ کا اجلاس ،امید ہے وزیر اعظم کشمیریوں کے وکیل بن کرکشمیر پر موقف واضح کریں گے، مرکزی صدر جے یو پی

ہفتہ 17 ستمبر 2016 19:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17ستمبر ۔2016ء) جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے وزیر اعظم کی طرف سے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں اٹھانے کے اعلان کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی سطح پر کشمیریوں کی سیاسی وکالت اور حمایت پاکستانی حکومت پر لازم ہے تاکہ بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جاسکے ۔وادی جنت نظیر ملک خداداد کا حصہ بن سکے۔

میڈیا سے گفتگو میں پیراعجاز ہاشمی نے کہا کہ مئی سے کشمیریوں نے آزادی کی تحریک میں نئی روح ڈال دی ہے، جسے اب تک شہدا کے خون کے ساتھ جاری رکھا جارہا ہے۔ کشمیری کسی صورت اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ حکومت نے سارک کے وزرا داخلہ کانفرنس کے موقع پر بھی کشمیر پر قومی امنگوں کی ترجمانی کی تھی ۔

(جاری ہے)

امید کرتے ہیں کہ وزیر اعظم کشمیریوں کے وکیل بن کر اقوام متحدہ کے اجلاس میں کشمیر پر موقف واضح کریں گے تاکہ عالمی برادری کے مردہ ضمیر کو جگایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر پر متحرک سفارت کاری اور بھارت سے دوستی کی بجائے، مخالفت کی پالیسی جاری رکھی گئی تو کشمیریوں کا اعتماد بحال ہوگا اورمسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر کیا جاسکے گا۔ کشمیر پر بزدلی کی نہیں، بہادری اور سفارت کاری کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھاکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، جسے بھارتی پنجوں سے بچانے کے لئے جرائتمندانہ موقف اختیار کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

ورنہ بھارتی درندے کشمیریوں کو بھی کھا جائیں گے اور مسئلہ کشمیر پر درندگی جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی ریاستی دہشت گردی کا ذمہ دار ہے۔اس کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے دوران حریت کانفرنس کی قیادت اورعوام نے پیغام دے دیا تھا کہ وہ آزادی کے سوا کسی دوسرے ایشوپر بات کرنے کو تیار نہیں۔ اب پاکستان کو بھی کشمیر پر سیاست کی بجائے دو ٹوک موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔