وزیراعظم نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے امریکہ روانہ ہو گئے-21ستمبرکو اپنے خطاب میں عالمی برادری سے مسلہ کشمیر کے حل میں کردار کے لیے زوردیں گے- بھارت نے جواب میں پاکستان پر دہشت گردی کی معاونت کا الزام عائد کرنے اور بلوچستان کا معاملہ اٹھانے کی حکمت عملی تیار کررکھی ہے:بھارتی ذرائع ابلاغ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 17 ستمبر 2016 14:26

وزیراعظم نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر۔2016ء) وزیراعظم نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے امریکہ روانہ ہو گئے ہیں، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف مسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اجاگر کریں گے ، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم فوری رکوانے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے عالمی برادری کو تعاون ادا کرنے پر زور دیں گے۔

وزیر اعظم نواز شریف اپنے دس روزہ دورہ امریکہ کے دوران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71 ویں اجلاس میں شرکت اور 21 ستمبر کو خطاب کرینگے۔ بحیثیت وزیراعظم ان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے یہ چوتھا خطاب ہو گا۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران وزیراعظم امن وسلامتی سے متعلق عالمی معاملات میں پاکستان کے کردار کو اجاگر کرنے کیساتھ ساتھ عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی طرف مبذول کرائیں گے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نواز شریف جنرل اسمبلی اجلاس کی سائیڈ لائنز میٹنگز میں مختلف ممالک کے رہنماوں سے دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر بات کرینگے۔ وزیراعظم نواز شریف اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری سے بھی ملاقات کرینگے۔اس موقع پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز سمیت دیگر اہم حکام بھی نیویارک میں وزیراعظم کے ہمراہ ہونگے۔ وزیر اعظم مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا معاملہ بھی اٹھائیں گے اور عالمی برادری سے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ پورا کرنے کا کہیں گے۔

وزیر اعظم عالمی تنظیم سے کشمیر میں بھارتی مظالم فوری رکوانے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے تعاون کرنے پر زور ڈالیں گے۔ وزیراعظم نواز شریف عالمی سطح پر مہاجرین کے مسائل سے متعلق اجلاسوں سےخطاب میں افغان مہاجرین کی رضا کارانہ واپسی پر بھی بات کرینگے۔ وزیراعظم یو ایس پاکستان بزنس کونسل اور یو ایس چیمبر آف کامرس کے عہدیداروں سے بھی ملاقاتیں کرینگے۔

دوسری جانب بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر لفظی جنگ کی توقع کی جارہی ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنے خطاب میں بھرپور طریقے سے مسئلہ کشمیر پر بات کریں گے جبکہ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہندوستان نے بھی کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کو مناسب جواب دینے کے تیاری کرلی ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف جنرل اسمبلی کے اجلاس سے 21 ستمبر کو خطاب کریں گے جبکہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی جگہ بھارت کی نمائندگی کرنے والے وزیر برائے خارجہ امور سشما سوراج 26 ستمبر کو خطاب کریں گی۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خطاب میں ہمیشہ ہی پاکستان کی جانب سے کشمیر کا تذکرہ کیا جاتا رہا ہے تاہم صورتحال سے واقف عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اس بار نواز شریف کے خطاب میں مسئلہ کشمیر کا خاص تذکرہ ہوگا۔

8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی انڈین فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے اب تک جھڑپوں اور تصادم میں 90 سے زائد کشمیری ہلاک اور 10 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں جبکہ 700 سے زائد وہ افراد ہیں جو چھرے لگنے سے جزوی یا مکمل طور پر بینائی سے محروم ہوچکے ہیں۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مود جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، ان کی جگہ وزیر برائے خارجہ امور سشما سوراج ہندوستان کی نمائندگی کریں گی۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی جانب سے اقوام متحدہ میں پاکستان کو کشمیر کے معاملے پر مناسب جواب دینے کی تیاری کرلی گئی ہے۔یاد رہے کہ جب بھی پاکستان نے کشمیر کا مسئلہ اٹھایا بھارت نے اس کا جواب پاکستان پر دہشت گردی کی معاونت کا الزام عائد کرکے اور بلوچستان کا معاملہ اٹھاکر دیا۔گزشتہ دنوں بھارت کی جانب سے پہلی مرتبہ بلوچستان کے مسئلے کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل میں اٹھایا گیا۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے ساتھ ساتھ اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی) رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر کا اجلا س بھی منعقد ہوگا۔