وزیر اعظم محمد نواز شریف کے مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھانے سے بھارت پر عالمی دباؤ بڑ ھے گا، علی سرور نقوی

ہفتہ 17 ستمبر 2016 12:34

اسلام آباد ۔ 17 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔17 ستمبر۔2016ء) سابق سفیر علی سرور نقوی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی جانب سے مسلہ کشمیر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھانے سے بھارت پر عالمی دباؤ بڑ ھے گا۔ ریڈیو پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو دیکھتے ہوئے اس پر عالمی دباؤ بڑھتا جارہا ہے اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت جارحیت بند کرے۔

علی سرور نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی جانب سے مسلہ کشمیر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھر پور انداز میں اجاگر کریں گے اور اس وقت وہاں عالمی سربرہان بھی موجود ہوں گے جس سے بھارت پر عالمی دباؤ مذید بڑھے گا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ بھارت تاحال مقبوضہ کشمیر میں کیے جانے مظالم کو مسترد کرتے ہوئے انھیں تسلیم کرنے سے انکاری ہے اور چاہتا ہے کہ یہ مسلہ دب جائے جبکہ ایسا اب ممکن نہیں ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جاحیت نہتے انسانوں پر ظلم،نوجوانوں کو شہید اور نابینا کرنے سے تحریک آزادی اور زیادہ تیز ہوئی ہے اور احتجاج کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ انھوں نے کہا کہ ہومین رائٹ کیشن کے کمشنر کی جانب سے بیان بھی سامنے آیا ہے کہ پاکستان سمیت دیگر پڑوسی ممالک کو یہ اختیار دیا جانا چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاکر وہاں ہونے والے مظالم کا جائزہ لیں اور رپورٹ تیار کریں۔

انھوں نے کہا کہ جب کسی مسلہ کے خلاف عالمی برادری کی جانب سے آواز بلند ہوتی ہے تو ظلم کرنے والے ملک پر دباؤ بڑھتا ہے اور وہ ظلم بند کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ سابق سفیر نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے اور بھارت کے اندر اور عالمی برادری کی جانب سے بھارت پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے ،بھارت کو اس بات پر امادہ ہونا پڑے گا اور مقبوضہ کشمیر میں جاحیت اور فوجی مداخلت ختم کرنا پڑے گی۔

امریکی رویہ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ امریکا دہری پالیسی رکھتا ہے اور خود عالمی سیاست میں ملوث ہے اسی لیے ایک جانب پاکستان کو ڈو مور کہتا ہے اور دوسری جانب کشمیر کے مسلے پر خاموش ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکا بھارت پر تنقید کرنے سے گریز کرتا ہے کیونکہ وہ چین کی طاقت کی راستے میں بھارت کو کھڑا کرنا چاہتا ہے۔انھوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے اور عالمی طاقتیں مسلہ کشمیر کی جانب متوجہ ہو رہی ہیں اور یہ مسلہ جلد حل ہو کر رہے گا۔