مسئلہ کشمیر پر امریکی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی‘

کشمیر کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کو ہی بات کرنی ہے‘پاکستان اور بھارت دو طرفہ طریقے سے مسئلے کا حل نکالیں‘کراچی کی صورتحال پر امریکہ کی نظر ہے اورایم کیو ایم کے غیر قانونی دفاتر مسمار کئے جانے سے آگاہ ہیں‘انسداد دہشت گردی یو این جنرل اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے کا اہم نکتہ ہوگا امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کی واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ

ہفتہ 17 ستمبر 2016 12:11

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 ستمبر۔2016ء) امریکہ نے واضح کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر امریکی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی‘ کشمیر کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کو ہی بات کرنی ہے‘پاکستان اور بھارت دو طرفہ طریقے سے مسئلے کا حل نکالیں‘کراچی کی صورتحال پر امریکہ کی نظر ہے اورایم کیو ایم کے غیر قانونی دفاتر مسمار کئے جانے سے آگاہ ہیں‘انسداد دہشت گردی یو این جنرل اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے کا اہم نکتہ ہوگا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے ہفتہ کو واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر پر امریکی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔جان کربی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کو ہی بات کرنی ہے۔

(جاری ہے)

امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ خواہش ہے کہ پاکستان اور بھارت دو طرفہ طریقے سے مسئلے کا حل نکالیں۔ایک سوال پر ترجمان محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں رونما ہونے والے واقعات کوقریب سے دیکھ رہے ہیں، پر تشدد مظاہروں میں ملوث ہونے کے الزام میں ایم کیوایم کے کارکنوں کی گرفتاریوں، ان کے غیر قانونی دفاتر کی بندش اور انہیں گرائے جانے سے آگاہ ہیں۔

جان کربی نے ایم کیو ایم کے گرفتار کارکنوں اور رہنماوٴں کے حوالے سے تبصرے کرنے سے انکارکردیا۔ جبکہ انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی یو این جنرل اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے کا اہم نکتہ ہوگا۔اس سوال پر کہ وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے مسئلہ کشمیر اور بھارتی مظالم کا معاملہ جنرل اسمبلی میں اٹھانے پر امریکا کا کیا موقف ہے، ترجمان نے جواب دینے سے گزیر کیا۔

متعلقہ عنوان :