اگست میں شدید گرمی کے باعث عالمی درجہ حرارت کے 136 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گئے،ماہرین

جمعہ 16 ستمبر 2016 12:24

واشنگٹن ۔ 16 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔16 ستمبر۔2016ء) ماہرین نے کہا ہے کہ رواں سال اگست میں شدید گرمی کے باعث عالمی درجہ حرارت کے 136 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گئے ۔ہوابازی اور خلائی سائنس سے متعلق امریکی قومی ادارے (ناسا) کی تازہ رپورٹ کے مطابق 1880ء کے عشرے سے 2016ء کا اگست گرم ترین مہینہ رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق، تھرمامیٹر اور دوسرے سائنسی آلات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اس مہینے کا درجہ حرارت سنہ 1951 سے 1980 کے عرصے کے دوران اگست کے اوسط درجہ حرارت سے 1.8 ڈگری فارن ہائیٹ جبکہ 2014 کے اسی مہینے کے درجہ حرارت سے 0.98 درجے فارن ہائیٹ زیادہ تھا جسے دوسرا سب سے زیادہ گرم اگست قرار دیا گیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ گذشتہ 11 برسوں سے اگست کے مہینے کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ مسلسل ٹوٹ رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس سال اگست کا اوسط درجہ حرارت اسی سال کے جولائی کے درجہ حرارت کے مساوی ہوگیا جسے اس سے پہلے تاریخ کا گرم ترین مہینہ قرار دیا گیا تھا۔موسمیات سے متعلق سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس سال گرمی کی لہر نے سنہ 2015ء کا ریکارڈ توڑ دیا ہے جسے اس سے پہلے ریکارڈ کے مطابق تاریخ کا گرم ترین سال سمجھا جا رہا تھا۔

ناسا کے سائنس دانوں نے درجہ حرارت پر اپنی یہ رپورٹ دنیا بھر میں 6300 موسمیاتی مراکز سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کی مدد سے تیار کی ہے۔انھوں نے کہا کہ عالمی درجہ حرارت میں مسلسل اضافے کے اثرات اب کرہ ارض پر نمایاں طور پر ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ قطبی علاقوں میں ہزاروں برسوں سے جمی ہوئی برف تیزی سے پگھل رہی ہے اور آرکٹیک کے برفانی علاقے میں پہلی بار برف کی تہہ اپنی کم ترین سطح پر دیکھی جا رہی ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو آپ پانی کو قطب شمالی کی جانب بڑھتا ہوا دیکھ سکیں گے۔

متعلقہ عنوان :