آبادی میں اضافے،فنڈز کی کمی سے پناہ گزین بچوں کو تعلیم فراہم کرنا مشکل ہے،اقوام متحدہ

جمعہ 16 ستمبر 2016 12:24

نیویارک ۔ 16 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔16 ستمبر۔2016ء) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ آبادی میں اضافے اور ضروری فنڈز کی کمی کی وجہ سے پناہ گزین بچوں کو تعلیم فراہم کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔عالمی ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) کی طرف سے جاری کی گئی ایک نئی رپورٹ کے مطابق وہ علاقے جہاں یہ تنظیم کام کر رہی ہے وہاں 37 لاکھ بچے ایسے ہیں جنہیں سکولوں تک رسائی نہیں ہے، جیسے جیسے ان بچوں کی عمر زیادہ ہوتی ہے یہ صورت حال اور خراب ہو جاتی ہے۔

ادارے کے سربراہ فلیپو گرانڈی نے کہا کہ پناہ گزینوں کی تعلیم بری طرح نظر انداز ہو رہی ہے حالانکہ تعلیم آئندہ نسل کی تعمیر میں قابل ذکر تبدیلی لانے کا موقع فراہم کرتی ہے۔عالمی تنظیم کے مطابق پناہ گزینوں کو تعلیم فراہم کرنا آبادی میں اضافے اور ضروری فنڈز کی کمی کی وجہ سے مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2014 میں سکول جانے والے پناہ گزین بچوں کی تعداد میں تیس فیصد اضافہ ہوا جن کے لیے بیس ہزار مزید اساتذہ کی ضرورت ہے۔

ان پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ملک جو پناہ گزینوں کو بنیادی ضروریات فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں، ان کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ ایسی جگہوں کا بندوبست کر سکیں جہاں ان بچوں کے لیے کلاسوں اور دیگر ضروری اشیا کا انتظام ہو۔اکثر بچے کئی سال تک سکولوں سے باہر رہنے کی وجہ سے حصول علم میں پیچھے رہ جاتے ہیں اور اس کے علاوہ وہ مقامی زبان بھی نہیں بول سکتے۔

انھوں نے کہا کہ دنیا بھر کی توجہ کا مرکز شام کے پناہ گزین رہے ہیں جہاں خانہ جنگی چھٹے سال میں داخل ہو گئی ہے اور ترکی سے لے کر یورپ تک کئی ملک اس سوچ و بچار میں ہیں کہ ان بچوں کی کس طرح مدد کی جائے جو لڑائی کی وجہ سے بے گھر ہوئے۔اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ سترہ لاکھ شامی پناہ گزین بچوں میں سے نو لاکھ بچے ایسے ہیں جو سکولوں سے باہر ہیں۔

متعلقہ عنوان :