رواں سال 20 فیصد زیادہ قربانی ہوئی ہے تاہم شہر کی صفائی ستھرائی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی، گورنر سندھ

اگر شہر میں صفائی نہ کی گئی تو بیماریاں بہت تیزی سے پھیلیں گی ،عوام کے تحفظ کے لیے صفائی ستھرائی کے معاملات میں تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے

جمعرات 15 ستمبر 2016 18:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15ستمبر ۔2016ء) گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد نے کہا ہے کہ رواں سال 20 فیصد زیادہ قربانی ہوئی ہے تاہم شہر کی صفائی ستھرائی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہر کے مختلف علاقوں کے دورے کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کی۔ ڈاکٹر عشرت العباد کا کہنا تھا کہ اگر شہر میں صفائی نہ کی گئی تو بیماریاں بہت تیزی سے پھیلیں گی تاہم عوام کے تحفظ کے لیے صفائی ستھرائی کے معاملات میں تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مخصوص اختیارات کے باجود بلدیاتی نمائندوں نے ذمہ داری سے فرائض سرانجام دئیے جبکہ عوام کی جانب سے بھی انتظامیہ سے مکمل تعاون کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جانوروں کی آلائشیں ٹھکانے لگانے کا کام بہت بڑا ہے تاہم بلدیاتی نمائندے اس کام کو نیک نیتی کے ساتھ سرانجام دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عشرت العباد کا کہنا تھا کہ کراچی کے عوام کا خوف ختم ہوگیا ہے اور اب شہر میں امن و امان بھی قائم ہوچکا ہے ۔

یہ سب کراچی آپریشن کے مثبت نتائج کا نتیجہ ہے۔ اس صورتحال کے باعث عوام کا حکومت پر اعتماد بحال بھی ہوا ہے، شہر کو مزید ترقی دینے کے لیے بلدیاتی نمائندوں کو جائز اختیارات دینے ہوں گے۔گورنر سندھ نے کہا کہ فورسز کی بہتر سیکیورٹی کے باعث شکار پور روہڑی محفوظ رہااور اہلکاروں نے اس حملے کو ناکام بنانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا اور نمازیوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا ۔

گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن پرسیاسی جماعتوں کو تحفظات ہیں تاہم اگر کسی کو مسائل ہیں تو میرے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔ڈاکٹر فاروق ستار سے ملاقات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں گورنر سندھ نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار سے بات ہوئی وہ اب خیریت سے ہیں ، اﷲ کا شکر ہے کہ وہ حادثے میں بالکل محفوظ رہے۔قبل ازیں گورنر سندھ عشرت العباد، ڈپٹی میئر اور کمشنز کراچی کے ہمراہ مختلف علاقوں پرانی سبزی منڈی، نیپا چورنگی، حسن اسکوائر اور ناظم آباد کا دورہ کرتے ہوئے صفائی ستھرائی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔

متعلقہ عنوان :