شکار پورمیں گرفتارخود کش بمبار کے تہلکہ خیز انکشافات

بلوچستان سے ایک دن پہلے آیا تھا، آنے سے پہلے اسے انجکشن بھی لگایا گیا ،ساڑھے چار ہزار روپے دیئے گئے، خودکش بمبار پولیس کی بروقت کارروائی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہو، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی پولیس کی تعریف

جمعرات 15 ستمبر 2016 18:22

شکارپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15ستمبر ۔2016ء) شکارپور کے نواحی قصبے خانپور میں واقع امام بارہ گاہ سے زخمی حالت میں پکڑا جانے والا خودکش بمبار بلوچستان سے ایک دن پہلے آیا تھا۔ شکار پور میں گرفتارخودکش بمبار نے تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔لوگوں نے خودکش بمبار کو پکڑ کر رسی سے باندھ دیا۔ عثمان نامی خود کش بمبار نے بتایا کہ عمر نامی شخص نے موٹر سائیکل پر امام بارگاہ کے قریب چھوڑا تھا۔

خود کش بمبار کے مطابق وہ ایک دن پہلے بلوچستان سے آیا تھا اور ایک مقامی ہوٹل میں رکا، جس کا اسے نام معلوم نہیں۔ خود کش بمبار نے انکشاف کیاکہ یہاں آنے سے پہلے اسے انجکشن بھی لگایا گیا اور ساڑھے چار ہزار روپے دیئے گئے۔بی ڈی ایس کی رپورٹ کے مطابق دونوں حملہ آوروں سے 10,10کلو بارودی مواد سے بھر ی دو خودکش جیکٹ بر آمد کئے گئے۔

(جاری ہے)

جیکٹ کے اندر پانچ پیکٹ نٹ بولڈ، پانچ ڈیٹونیٹر اور دھماکہ خیز مواد سی فورکا ایک پیکٹ موجود تھا۔

خود کش دھماکے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کو علاج کیلئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے کراچی منتقل کردیا گیا۔.علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے خان پور میں دہشت گردی کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی بروقت کارروائی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔چوہدر ی نثار نے پولیس اور رضا کارو ں کے بر وقت کام کی تعریف کی ۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے اپنی جان کی پروانہ کرتے ہوئے بہادری کے ساتھ خود کش بمباروں کا حملہ ناکا م بنایا ۔اس موقع پر چوہدری نثار نے حملے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔