ملک بھر کی طرح سکھر سمیت اندرون سندھ میں عید الضحیٰ مذہبی جوش و جذبے ، عقیدت و احترام کیساتھ منائی گئی

جمعرات 15 ستمبر 2016 17:40

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15ستمبر ۔2016ء) ملک بھر کی طرح سکھر سمیت اندرون سندھ میں عید الضحیٰ مذہبی جوش و جذبے ، عقیدت و احترام کیساتھ منائی گئی ، سکھرضلع میں بھی عید نما ز کے 250 سو سے زائد چھوٹے بڑے اجتما عات،لا کھوں فرزندان اسلام نے عید نما ز اداکی ، ایک دوسرے سے گلے ملکر عید کی مبارک باد دی ،پا کستان کی خو شحالی سلامتی ، امن ،استحکام اور ترقی کے لیے خصوصی دعائیں ، سنت ابراہیمی کے مطابق لوگوں نے گا ئے ، بیل ، اونٹ ، دنبہ اور دیگر جا نوروں کی قربا نی کی ، سیکورٹی کے سخت حفاظتی انتظامات ، تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی طرح سکھر اور اندرون سندھ میں عید الضحیٰ مذہبی جوش و جذبے اور نہایت عقیدت و احترام کیساتھ منائی گئی ضلع سکھر کے شہریوں نے 265 مساجد و عید گاہوں اور کھلے میدانوں میں نماز عید (عید الضحیٰ )ادا کی ،سکھر میں گلشن عیدگاہ ، میو نسپل اسٹیڈیم ، ریلوے گراؤنڈ ، حیدری مسجد ، لب مہران ، مر کزی جامع مسجد ، رو ہڑی، صالح پٹ ، پنو عاقل میں عیدنماز کے بڑے اجتماعات ہو ئے جہاں پر قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ ، سینیٹر اسلام الدین شیخ ، رکن قومی اسمبلی نعمان اسلام شیخ ، سابق معاون وزیر اعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارشد مغل، مئیر سکھر ارسلان احمد شیخ ، ڈپٹی مئیر طارق چوہان سمیت سکھر کی سیاسی و سماجی تنظیموں کے رہنماؤں و دیگرافراد نے عیدنماز اداکی عید نما ز کے موقع پر پا کستان کی خو شحالی ، امن استحکام اور ترقی کے لیے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں اور عید نماز کے بعد فرزندان اسلام نے سنت ابراہیمی کے مطابق گا ئے ، بیل ، اونٹ اور دیگر جا نوروں کی قربا نی کی اور قربانی کا گوشت غرباء و مسکینوں ، دارلامان و دیگر افراد میں تقسیم کیا انتظامیہ کی جانب سے عید الضحیٰ کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے ضلع بھر میں سیکورٹی کے انتہا ئی سخت حفا ظتی انتظاما ت کیے گئے اورپو لیس کے ایک ہزار سے زیا دہ اہلکار مساجد ، عید نماز کے مقامات ، شہر کی داخلی و خا رجی راستوں ، تفریحی مقامات ، بس اسٹینڈ ، ریلوے اسٹیشن و دیگر مقا مات پر تعینات کیے گئے ہیں تا ہم کو ئی نا خو شگوار واقعہ پیش نہیں آسکا ، جبکہ عید الضحیٰ کے تینوں دن سکھر کے تفریحی مقامات اور پارکوں اور کھانے پینے کے اسٹالوں پر بھی بچوں سمیت بڑوں اور خواتین کا تانتا بندھا رہا ۔

متعلقہ عنوان :