میاں نواز شریف بچے نہیں کہ انہیں ہر بارخط لکھ کر یاد دلا ؤں ان کو پا رلیمنٹ میں آنا ہے یا نہیں، قائد حزب اختلاف

ان کو یاد رکھنا چاہئے ان کے برے وقت میں یہی پارلیمنٹ ان کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہوئی تھی ، سید خورشید شاہ کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 15 ستمبر 2016 17:28

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15ستمبر ۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف بچے نہیں کہ انہیں ہر بارخط لکھ کر یاد دلا ؤں کہ ان کو پا رلیمنٹ میں آنا ہے یا نہیں ان کو خود یاد رکھنا چاہئے کہ یہی پارلیمنٹ ان کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہوئی تھی ان کے برے وقت میں ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں آیس آئی یوٹی کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ دعاگو ہیں کہ عمران خان کامیاب ہو جائیں وہ اور شیخ رشید بلاشک رائے ونڈ جائیں مگر طاہر القادری تو لنڈن جا چکے ہیں ہم کسی کے گھر پر حملہ آور نہیں ہونگے ہم جمہوریت کے فروغ کے لیے کیے جانے والے احتجاج کا حصہ تو بن سکتے ہیں مگر کسی اور احتجاج کا نہیں ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف نے تین سال اور شہباز شریف نے آٹھ سال میں صحت کے لیے کیا کام کیا ہے بتائیں میٹرو اور اورنج ترین تو چلا ئی ہے مگر جب انسان زندہ ہو گا تو اورنج ٹرین اور میٹرو پر بیٹھے گاور یہ اورنج ٹریں اورنج ٹرین نہیں میں اس کو یلو ٹرین کہتا ہوں اان کا کہنا تھا کہ فیصلے کرنا پا رلیمنٹ کا کام ہے اور اس پر عملدرآمد کرانا حکومت کی ذمہ داری ہے ہم نے کئی ایسے فیصلے کیے ہیں جن پر عمل نہیں ہواہے ان کا کہنا تھا کہ ایس آئی یو ٹی غریب لوگوں کی مدد کررہا ہے اور ڈاکٹر ادیب رضوی ایک فرشتہ ہیں جن کی ہمیں قدر کرنی چاہئے ان کا کہنا تھا کہ میری ہر ممکن کو شش ہیکہ اس علاقے میں صحت اور تعلیم اس علاقے کو دے سکوں ان کا کہنا تھا کہ نساسک کومیں 2009 میں لایا تاکہ لوگوں کو صاف پانی ملے اور کوشش ہے کہ جلدلوگوں کو صاف پانی مل جا ئے پلاننگ ڈولپمنٹ کوخط لکھوں گا کہ پانی کا مسئلہ حل کیا جا ئے تاکہ بیماریاں ختم ہو سکیں۔