ملک و قوم کی بقا کے لئے افواجِ پاکستان اور حکومتی اداروں کی طرف سے کی جانے والی کوششوں میں ان کا ساتھ دیں ، سردار یوسف

پیر 12 ستمبر 2016 16:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 ستمبر۔2016ء) وفاقی وزیر برائے مذہبی امور بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے عیدالاضحٰی کے بابرکت اور پْر وقار موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پوری امتِ مسلمہ اور خصوصاپاکستانی قوم کو تہہ دل سے مبارک باد پیش کرتا ہوں اور خداوند باری تعالی کی بارگاہ میں التجا کرتا ہوں کہ وہ اس عید کی برکت سے ہمارے پاک وطن کو امن و سکون، سلامتی اور خوشیوں سے بھر دے، عیدالاضحٰیحضرت ابراہیم علیہ السلام کے اسوہ حسنہ کی تائید و تجدید ہے۔

آج کا دن حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم و الشان قربانی کی یاد تازہ کرتا ہے جب انہوں نے حکمِ خداوندی کے سامنے سر تسلیمِ خم کرتے ہوئے اپنے لختِ جگر حضرت اسماعیل علیہ السلام کو اللہ کی راہ میں قربانی کے لئے پیش کر کے اطاعت و قربانی کی لازوال مثال پیش کی تھی۔

(جاری ہے)

اس عظیم قربانی کو اللہ تعالی نے قیامت تک صاحبِ استظاعت مسلمانوں پر لازمی قراردیا ہے۔

آج اہل اسلام سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے قربانی کر رہے ہیں۔ ہمیں اپنی زندگیوں میں اس قربانی کی عملی مثال قائم کرنا ہو گی.اس پر فتن دور م?ں ہم?ں ایثار و قربانی اور اخوت کے جذبے کی اشد ضرورت ہے۔اہلیانِ وطن!دراصل سنت ابراہیمی کیتجدید کا یہ عمل نویں ذی الحجہ سے ہی شروع ہو جاتا ہے، جب میدانِ حج میں ایک ہی طرح کے لباس میں ایک ہی سمت بڑھنے والوں کی زبانوں سے اللّٰھْمَّ لبَّیک کی صدائیں نکلتی ہیں اور امتِ مسلمہ میں ابراہیمی روح بیدار کر دیتی ہیں۔

میں تمام مسلمانانِ پاکستان سے یہ اپیل کرتا ہوں کہ ہم اسی ابراہیمی روح کو اپنے اندر بیدار کریں جو ہمیں اتحاد و اتفاق اور باہمی یکجہتی کی راہ پر گامزن کرے۔ سنت ابراہیمی کی تجدید کرتے ہوئے اس عہد کی تجدید بھی کریں کہ ہم اپنے ملک و قوم کی بقا کے لئے کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہیں کریں گے۔ افواجِ پاکستان اور حکومتی اداروں کی طرف سے کی جانے والی کوششوں میں ان کا ساتھ دیں گے۔ صرف یہی وہ راہ ہے جس پر چل کر ہم پاکستان کی خوشحالی اور روشن مستقبل کو یقینی بنا سکتے ہیں۔میں خدائے بزرگ و برتر سے دعا گو ہوں کہ وہاس امن کی بحالی کے لئے ہماری کوششوں کو قبول فرمائے اور ہمیں یگانگت، اتحاد اور بھائی چارے کے ساتھ عید منانے کی توفیق عطافرمائے۔

متعلقہ عنوان :