سکھ مسلم شادیاں، مسلح افراد نے برطانیہ میں‌موجود گردوارے پر قبضہ کر لیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 12 ستمبر 2016 13:46

برطانیہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔12 ستمبر 2016ء) : سکھ مسلم شادیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کچھ مسلح افراد نے برطانیہ میں موجود گردوارے پر قبضہ کر لیا۔ برطانوی پولیس نے سکھ مسلم شادیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے 55 افراد کو گرفتار کیا تھا جن کے قبضے سے بلیڈز بھی برآمد کیے گئے تھے۔ مسلح افراد کے ایک گروہ کے گردوارے میں داخل ہونے کے بعد سینٹرل انگلینڈ میں موجود گردوارے پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

پولیس چیف ڈیوڈ نے بتایا کہ مسلح افراد سے تیز دھاری ہتھیار بھی برآمد کیے گئے ہیں۔ تاہم اس قبضے کے دوران کوئی بھی زخمی نہیں ہوا۔ سندھ کونسل برطانیہ کے سیکرٹری جنرل گرمیل سنگھ کہ احتجاجی گردوارے میں زبردستی نہیں بلکہ عام سیاحوں کی طرح داخل ہوئے۔

(جاری ہے)

گردوارے میں داخل ہونے کے بعد مظاہرین نے عبادت کی جس کے بعد انہوں نے سکھ اور غیر سکھ کے مابین ہونے والی شادی کی مخالفت کی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مذہب میں شادی ایک پاکیزہ اور مقدس بندھن ہے جسے ہم نے کبھی ذات پات کی بیڑیاں نہیں پہنائیں لیکن ایک مخصوص نظریے کے مطابق شادی محض اپنی ہی ذات، مذہب اور برادری میں ہونی چاہئیے۔ انگریزی اخبار کے مطابق ایک احتجاجی نے فیس بُک لائیو کے ذریعے نے گردوارے میں شادی کے دوران ہوئی بد مزگی کی ویڈیو اپ لوڈ کی۔ جبکہ عینی شاہد نے بتایا کہ مظاہرین بظاہر پُر امن معلوم ہوتے تھے۔

عینی شاہد نے بتایا کہ میں نے گردوارے کے گیٹ پر لوگوں کا ہجوم دیکھا لیکن وہ نہایت پُر امن تھے اور انہوں نے کوئی نعرے بازی بھی نہیں کی۔ دوسری جانب سکھوں کے دوسرے گروپ کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے مظاہرین کے پاس سکھوں کا کرپان (سکھوں کا خنجر) بھی موجود ہے۔ اس گروپ نے اس واقعہ پر پولیس اور میڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں موجود سکھ کمیونٹی کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :