لاہور بھر میں قربانی کے جانوروں کی خریدو فروخت کے مراکز کی تعداد کو بڑھا یاجائے: ذکر اللہ مجاہد

منڈیوں میں جانوروں کی قیمتوں کا چیک اینڈ بیلنس کا نظام نہ ہونے کے برابر ہے‘ امیر جماعت اسلامی لاہور

ہفتہ 10 ستمبر 2016 21:54

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10ستمبر ۔2016ء) امیر جماعت اسلامی لاہور ذکراللہ مجاہد نے کہا ہے کہ لاہور جیسے بڑے شہر میں قربانی کے جانوروں کی خریدوفروخت کے مراکز کی تعداد کو سات سے بڑھا کر 15تک کیا جائے تاکہ شہری آسانی سے قربانی کے جانوروں کی خریدوفروخت کر سکیں ۔ ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز انہوں نے اپنے بیان میں کیا۔انھوں نے کہا کہ لاہور شہر میں قربانی کے جانوروں کی خریدو فروخت کے مراکز دور دراز ہونے کی وجہ سے شہریوں کو جانوروں کی خریداری کے بعد گھر لانے میں دشوری کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ لاہور میں مویشی منڈیوں کے سیل پوائنٹس پر جانوروں کی قیمتوں پر چیک اینڈ بیلنس کا نظام قائم کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے جس سے شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں اور بیوپاری من پسند داموں میں جانور فروخت کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت میں مویشی منڈیوں میں پینے کے صاف پانی کا کوئی ٹھوس انتظامات نہیں ہیں جہاں سے بیوپاری اپنے جانوروں کو پانی مہیا کر سکیں گرمی اور حبس ہونے کی بنا پر اس صورتحال میں جانوروں کے ساتھ شہریوں کی بڑی تعداد بھی مشکلات کا شکار ہے ۔

انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ مویشی منڈیوں کی تعداد 7 سے بڑھا کر 15تک کی جائے اور ان منڈیوں کو فعال بنانے کے لیے فوری طور ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں اور ضلعی انتظامیہ اپنی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کارلائے۔ ٹی ایم او حضرات اور ان کی ٹیم اپنے دفاتر سے نکل کر عملی طور پر منڈیوں کی جگہوں پر اپنے دفاتر قائم کریں اور عوام الناس کے لیے اپنا وقت مخصوص کر کے اس کی تشہیر کریں تاکہ ضرورت مند افراد ضرورت پڑنے پر ان سے رابطہ کر سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان دنوں منڈیوں کے مقامات پر مخصوص لوگوں کا قبضہ ہو جاتاہے ۔ اس حوالے سے چیک اینڈ بیلنس کا کوئی نظام نہیں ہوتا اور کوئی ان کو پوچھنے والا نہیں ہوتا اور یہ لوگ بیوپاریوں کی مجبوریوں سے نا جائز فائدہ اٹھاتے ہیں اور بیوپاری عوام الناس کو مہنگے داموں جانور فروخت کرنے پر مجبور ہوتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :