جاپان میں ڈانس پر لگی پابندی 67سال بعد اٹھائی گئی

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 8 ستمبر 2016 23:26

جاپان میں ڈانس پر لگی پابندی 67سال بعد اٹھائی گئی

جاپان میں ڈانس کرنے پر 67سال تک پابندی لگی رہی جسے سال اٹھا لیا گیا۔اس پابندی کے تحت جاپانی چند لائسنس یافتہ جگہوں کے علاوہ کہیں بھی ڈانس نہیں کر سکتے تھے۔ ان جگہوں پر بھی صرف مخصوص اوقات میں ہی ڈانس ہو سکتا تھا۔ آدھی رات کو ایسی تمام جگہوں کو بند کر دیا جاتاتھا۔
جاپان میں دوسری جنگ عظیم کے بعد ڈانس پر پابندی لگائی گئی تھی۔ یہ پابندی ملک میں قحبہ گری کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران لگائی گئی تھی۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد اگرچہ جاپان دنیا کی بڑی معیشت میں سے ایک بن گیا مگر ڈانس پر پابندی بدستور برقرار رہی۔
پچھلی صدی کی دوسری دہائی میں جاپانی حکومت نے آدھی رات کے بعد نائٹ کلبوں کو بندکرنے کے قانون پر سختی سے عمل نہیں کیا بلکہ ا س طرف سے اپنی آنکھیں بند ہی رکھی۔

(جاری ہے)

تاہم 21ویں صدی میں کچھ مشہور شخصیات کے منشیات کے سکینڈل کے بعد ڈانس پرپابندی کے قانون پر سختی سے عمل ہونے لگا۔


اس صورتحال میں جاپان کے مشہور موسیقار رائیوچی ساکاموٹو نے اس پابندی کو ختم کرنے کے لیے ایک مہم شروع کی۔ڈیڑھ لاکھ افراد نے اس مہم کی حمایت کی۔اس مہم کے نتیجے میں جاپان میں ڈانس پر سے پابندی ہٹا لی گئی۔
جاپان کی طرف سے ڈانس پر سے پابندی ہٹانے کی ایک بڑی وجہ 2020 کے اولمپکس بھی ہیں۔جاپانی حکومت چاہتی ہے کہ اس دوران یہاں آنے والے افراد اپنے قیام کے دوران زیادہ سے زیادہ پیسے خرچ کریں۔
جاپان نے تو ڈانس پر سے 67سالہ پابندی ختم کر دی تاہم سوئیڈن میں اب تک یہ پابندی قائم ہے۔