نیب ایگزیکٹو بورڈ نے سرکاری اشتہارات کے اجراء میں اربوں روپے کی کرپشن ثابت ہونے پر سابق وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن ، نجی ایڈورٹائزنگ ایجنسی کی انتظامیہ کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی

نیلم جہلم منصوبے میں مبینہ کرپشن پر جار ی انکوائری بند، جہلم میں پل کی تعمیر میں کرپشن پرپی ایچ اے کے افسروں اور رکن صوبائی اسمبلی سندھ عبدالستار راجپر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے پربھی انکوائری ہوگی

جمعرات 8 ستمبر 2016 21:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔8 ستمبر ۔2016ء) نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سرکاری اشتہارات کے اجراء میں اربوں روپے کی کرپشن ثابت ہونے پر سابق وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن ، نجی ایڈورٹائزنگ ایجنسی کی انتظامیہ اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور سابق سیکرٹری پانی و بجلی شاہد رفیع کے خلاف کرپشن کے دو علیحدہ علیحدہ ریفرنسز عدالت میں دائر کرنے کی منظور ی دے دی جبکہ سابق آئی جی سندھ غلام احمد جمالی کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال ، سرکاری فنڈز میں کرپشن اور بے نظیر انکم سپورٹ کی سابق چیئرپرسن فرزانہ راجہ سمیت نجی ایڈورٹائزنگ ایجنسی کی انتظامیہ کے خلاف کرپشن کی تحقیقات شروع کرنے کی منظوری بھی دی، نیلم جہلم منصوبے میں مبینہ کرپشن پر شروع کی گئی انکوائری بند کردی گئی ۔

(جاری ہے)

جہلم میں ایک پل کی تعمیر میں غیر معیاری میٹریل استعمال کرنے پر پنجاب ہائی ویز اتھارٹی کے افسروں اور رکن صوبائی اسمبلی سندھ عبدالستار راجپر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے پر انکوائری ہوگی۔چیئرمین نیب قمرالزمان چوہدری نے کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی پر سختی سے عمل کیا جائے۔جمعرات کو نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین قمرزمان چوہدری کی زیر صدارت ہوا، نیب بورڈ نے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور کیس میں ریفرنس عدالت میں دائر کرنے کی منظوری دی ا س کیس میں سابق وزیراعظم پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے جبکہ سابق سیکرٹری پانی و بجلی شاہد رفیع اور دیگر کانام بھی ریفرنس میں شامل کیا جائیگا،سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اور محکمہ اطلاعات سندھ کے افسروں کے خلاف سرکاری اشتہارات میں کرپشن ثابت ہونے پر ریفرنس دائر کیا جائیگا،ملزمان پر کرپشن اور جعلی بل بنانے کا الزام ہے،ملزمان نے قومی خزانے کو 3ارب 27کروڑ91لاکھ 77ہزار29روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔

عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے سابق وی سی اور دیگر کے خلاف کرپشن ریفرنس دائر کیا جائیگا،ملزمان پر غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے۔نیب بورڈ نے کرپشن الزامات پر 6تحقیقات شروع کرنے کی منظوری دی ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اشتہارات میں کرپشن پر تحقیقات ہوگی،اس کیس میں انکم سپورٹ پروگرام کے سابق چیئرپرسن فرزانہ راجہ نے سرکاری اشتہارات کا ٹھیکہ ایک کمپنی کو دیا جس میں پبلک پروکیورمنٹ رولز کی خلاف ورزی کرکے قومی خزانہ کو 2ارب 93کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

سابق آئی جی سندھ غلام احمد جمالی کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور سرکاری فنڈز میں کرپشن کرنے پر تحقیقات ہوں گی،غلام احمد جمالی اور دیگر افسروں نے اس کیس میں قومی خزانے کو ایک ارب 20کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔محکمہ لینڈ سندھ کے افسروں کی طرف سے اختیارات کے ناجائز استعمال اور سرکاری کاغذات میں جعل سازی پر تحقیقات ہوں گی،کے پی ٹی کے سابق جی ایم رؤف اختر فاروقی کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور غیر قانونی بھرتیوں پر تحقیقات ہوں گی،نیب بورڈ نے جہلم میں ایک پل کی تعمیر میں غیر معیاری میٹریل استعمال کرنے پر پنجاب ہائی ویز اتھارٹی کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی،سندھ سے رکن صوبائی اسمبلی عبدالستار راجپر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے پر انکوائری ہوگی۔

نیب بورڈ نے نیلم جہلم منصوبے میں مبینہ کرپشن پر شروع کی گئی انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی اس انکوائری میں کرپشن کے شواہد نہیں ملے۔بورڈ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمر الزمان چوہدری نے کہا کہ نیب ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے،کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنیس کی پالیسی اپنائی جائے اور کرپشن کی شکایات، انکوائریوں،تحقیقات اور عدالتوں میں ریفرنس دائر کرتے وقت نیب کے ایس او پیز پر عمل درآمد تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیا جائے۔