پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے پارٹنر سکول اپنے طالب علموں کا ریکارڈ 25ستمبر تک اپ ڈیٹ کر لیں‘طارق محمود

پارٹنر سکولوں کے سٹوڈنٹ انفارمیشن سسٹم میں ریکار ڈ کی درستگی کے عمل کا آغاز کیا جاچکا ہے، پیف کے کنسلٹنٹ برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیٹا درستگی کے عمل کا روزانہ بنیادوں پر جائزہ لیں گے‘مینجنگ ڈائریکٹر پنجاب ایجوکیشن فا?نڈیشن

جمعرات 8 ستمبر 2016 21:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔8 ستمبر ۔2016ء) پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے بے وسیلہ بچوں کی مفت تعلیم کے منصوبوں بشمول نیو سکول پروگرام،ایجوکیشن ووچر سکیم اور فا?نڈیشن ایسسٹڈ سکول سے منسلک سکول پارٹنر ز کو حتمی ہدایت کی ہے کہ سٹوڈنٹ انفارمیشن سسٹم میں طالب علموں کے ریکار ڈ کو 25ستمبر تک درست کر لیا جائے،اس حوالے سے والدین /سر پرست کے شناختی کارڈ کے درست اندراج کے ساتھ ساتھ اس کا فارم ب سے ہم آہنگی ہو نابھی لازم ہے۔

اس اقدام کا مقصد20لاکھ سے زائد طالب علموں کے ریکارڈ کو اپ ڈیٹ رکھنے کے ساتھ ساتھ ادارہ جاتی شفافیت کوبر قرار رکھنا ہے۔ یہ بات مینجنگ ڈائریکٹر پنجا ب ایجوکیشن فا?نڈیشن طارق محمود نے اپنے دفتر میں منعقدہ ہفتہ واررابطہ اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹرز اور پروگرام ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔ اس موقع پر ضرورت مند بچوں کی مفت تعلیم کے لیے کیے گئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیااور مستقبل کے لائحہ عمل کو حتمی شکل دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پارٹنر سکولوں کے سٹوڈنٹ انفارمیشن سسٹم میں ریکار ڈ کی درستگی کے عمل کا آغاز کیا جاچکا ہے۔ پیف کے کنسلٹنٹ برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیٹا درستگی کے عمل کا روزانہ بنیادوں پر جائزہ لیں گے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پارٹنر سکولوں کے ماہانہ واجبات کی بر وقت ادائیگی کے لیے مربوط اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ تعلیمی سال 2017-18کے لیے پارٹنر سکولوں کو درکار نصابی کتب کامنظم ڈیٹا حاصل کرلیا گیا ہے تاکہ یہ کتب بروقت مہیا کی جا سکیں۔

اس موقع پر پارٹنر سکولوں میں طالب علموں کے لیے دستیاب تعلیمی سہولیات بشمول صاف پانی اور کلین ٹائلٹ کی فراہمی کے اقدامات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلا س نے اس امر پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا کہ پیف نے پارٹنر سکولوں کی اساتذہ کی جدید تربیت کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں تاکہ ان سکولوں کا معیار تعلیم بہتر رہے۔ایم ڈی پیف طارق محمودنے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ضرورت مند بچوں کی تعلیم کے ذریعے بحالی کے اقدامات سے معاشر ے میں مثبت تبدیلی کے عمل کو تقویت ملی ہے، لوگوں کو یہ احساس ہوا ہے کہ غربت حصول تعلیم کی راہ میں رکاوٹ نہیں۔

والدین اپنے بچوں کو پیف سے منسلک سکولوں میں مفت تعلیم دلوا کر ان کا مقدر سنوار سکتے ہیں۔ اس حوالے سے صوبے کے 36اضلاع میں پارٹنر سکولوں کا نیٹ ورک اس انداز سے تشکیل دیا گیا ہے کہ غربت و افلاس میں جکڑے بچوں کو گھروں کے نزدیک مفت و معیار ی تعلیم کی سہولت میسر آئے۔ اس طرح 2018تک سو فیصد انرولمنٹ کے اہداف حاصل کر نے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :