یونیسکو ہیریٹج ایوارڈ سے پاکستان کو عالمی شہرت حاصل ہوئی‘ تانیہ قریشی

شاہی حمام سمیت دیگر اہم یادگاروں کے تحفظ کیلئے کام کرتے رہیں گے‘ترجمان والڈ سٹی کی پریس کانفرنس

جمعرات 8 ستمبر 2016 21:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 ستمبر ۔2016ء ) والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کی ڈپٹی ڈائریکٹر و ترجمان تانیہ قریشی کا کہنا ہے کہ 1634ء میں تعمیر کیے گئے مغل دور کے شاہی حمام کو بہترین بحالی، حفاظت، تزئین و آرائش پر ’یونیسکو ہیریٹیج ایشیاء پیسفک ایوارڈ آف میرٹ 2016دیا گیا ہے، مذکورہ ایوارڈ اقوام متحدہ کے ادارے برائے تعلیم و ثقافت (یونیسکو) کی جانب سے جاری کی گئی ایوارڈ لسٹ میں دنیا کے صرف چھ ممالک کے تاریخی ورثوں کو بہترین بحالی کے یہ ایوارڈز دیے گئے ہیں،ایوارڈ سے عزت افزائی ہوئی، پاکستان کو عالمی سطح پر شہرت حاصل ہوئی اور ہمیں مزید پر عزم ہونے کا موقع ملا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز شاہی حمام میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ان کے ہمراہ آغا خان ٹرسٹ فار کلچر کے سینئر آرکیٹکٹ راشد مخدوم بھی موجود تھے۔ مشترکہ بریفنگ کے دوران تانیہ قریشی کا کہنا تھا کہ شاہی حمام کی بحالی اور تزئین وآرائش کا کام 2012ء میں ناروے کے سفارت خانے کے مالی تعاون سے شروع کیا گیا تھا اور شروع میں آغا خان ٹرسٹ فار کلچر نے اس پر کام کیا، جس پر تقریباً ساڑھے چار کروڑ روپے کی لاگت آئی اور یہ منصوبہ 2015ء میں مکمل ہوا اور سیاحوں کے لئے اس حمام کو کھول دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ شاہی حمام کی بحالی کے لئے بہترین تکنیکی مہارتوں کو استعمال میں لایا گیا ہے۔ حمام کے سٹرکچر اور غیر مناسب تزئین و آرائش کو بحال کیا گیا ہے۔ شاہی حمام کا منصوبہ والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی اور آغا خان ٹرسٹ فار کلچر کی کامیاب شراکت داری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ تانیہ قریشی کا مزید کہنا تھا کہ شاہی حمام کی بحالی کا زیادہ تر کام پاکستانی ماہرین نے کیا ہے تاہم منصوبے کے ’فریسکو ورک‘ کے لیے سری لنکن ماہرین کی خدمات سے استفادہ کیا تھا جنھوں نے لاہور کے نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) کے طلباء کے ساتھ مل کر اس منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا۔

انھوں نے بتایا کہ دنیا کے 13 ممالک نے اپنے منصوبے ایوارڈ کے لیے یونیسکو کو بھجوائے تھے تاہم چھ ممالک اس ایوارڈ کے حق دار ٹھہرے، 2014ء میں والڈ سٹی اتھارٹی کے منصوبے گلی سورجن سنگھ کو بھی اصل حالت میں بحالی پر یونیسکو ایوارڈ آف میرٹ سے نوازا جاچکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اہم تاریخی ورثے کی بحالی کے ساتھ اردگرد کے علاقوں کی اصل حالت میں بحالی اور مستقبل میں ان کو تجاوزات سے پاک رکھنے کے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔

دہلی گیٹ سے کوتوالی چوک تک کی گلیوں کی مرمت و بحالی (انفراسٹرکچرل سروس) کی گئی ہے اور بجلی کے تمام کھمبے ختم کرکے بجلی کا زیرِ زمین نظام فراہم کر دیا گیا ہے اسی طرح پانی و گیس کی فراہمی کے لیے نئی پائپ لائن بچھادی گئی ہے تاکہ تاریخی ورثے کو مستقبل میں کوئی خطرہ درپیش نہ ہو۔انھوں نے کہا کہ کوتوالی سے مستی گیٹ تک اسی قسم کے دوسرے منصوبے پر کام شروع کردیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :