Live Updates

عمران خان سول آمریت قائم کرنا چاہتے ہیں، ہم اس کا راستہ مل کر روکیں گے، سعد رفیق

پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے پارلیمنٹ کے تقدس کا درس دیتے ہیں، نواز شریف اس ایوان میں آکر اپنے اوپر لگے الزامات کا جواب دے چکے‘ اب عدالتوں کو فیصلہ کرنے دیں‘ کالے چشمے پہننے والوں کو ملک کی ترقی اور اقتصادی حالت میں بہتری نظر نہیں آرہی‘ عمران خان کے بنی گالہ کی زمین کے حوالے سے دو الگ الگ موقف سامنے آئے ہیں‘ تحقیقات ہونی ہے‘ ٗ ٹی او آرز اعتزاز احسن اور حامد خان نے بنائے جس کا ایجنڈا نواز شریف کی ہتک عزت تھا ٗایسا قانون لائیں جو ہمیشہ کے لئے ماضی اور حال کے لئے کرپشن کا راستہ روکے ٗعمران خان جھوٹ اور گند اچھالنا بند کرکے بات چیت کی طرف آئیں‘ کمیشن بن جائے گا اور چند دنوں میں فیصلہ ہو جائے گا ٗاسمبلی میں خطاب

جمعرات 8 ستمبر 2016 20:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 ستمبر ۔2016ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان سول آمریت قائم کرنا چاہتے ہیں، ہم اس کا راستہ مل کر روکیں گے، پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے پارلیمنٹ کے تقدس کا درس دیتے ہیں، نواز شریف اس ایوان میں آکر اپنے اوپر لگے الزامات کا جواب دے چکے‘ اب عدالتوں کو فیصلہ کرنے دیں‘ کالے چشمے پہننے والوں کو ملک کی ترقی اور اقتصادی حالت میں بہتری نظر نہیں آرہی‘ عمران خان کے بنی گالہ کی زمین کے حوالے سے دو الگ الگ موقف سامنے آئے ہیں‘ تحقیقات ہونی ہے‘ ٗ ٹی او آرز اعتزاز احسن اور حامد خان نے بنائے جس کا ایجنڈا نواز شریف کی ہتک عزت تھا ٗایسا قانون لائیں جو ہمیشہ کے لئے ماضی اور حال کے لئے کرپشن کا راستہ روکے ٗعمران خان جھوٹ اور گند اچھالنا بند کرکے بات چیت کی طرف آئیں‘ کمیشن بن جائے گا اور چند دنوں میں فیصلہ ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں عمران خان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے جواب میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے تسلیم کیا کہ 2013ء میں مسلم لیگ (ن) مقبول ترین جماعت تھی‘ عمران خان جس جمہوریت کا سبق اس ایوان اور جمہوریت کو پڑھانے کی کوشش کرتے ہیں وہ کسی کو قبول نہیں، ان کے روڈ شوز میں عوامی شرکت کم ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی غیر جانبدار ہیں ، انہوں نے درست فیصلہ کیا، ایاز صادق کو ہدف بنایا گیا ‘ ان پر دھاندلی کے الزامات لگائے گئے۔ تحریک انصاف نے اسمبلی سے استعفے دیئے تاہم انہوں نے عمران خان کو خودکشی کی کوشش میں کامیاب نہیں ہونے دیا اس کا اعتراف خود تحریک انصاف والے کرتے ہیں۔خود پی پی پی کی قیادت بھی تحریک انصاف کے چیئرمین کی دشنام طرازی کا شکار رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ نواز شریف کے خلاف چار ریفرنس دائر ہوئے اس کے ساتھ اخبار کے تراشے لگائے گئے، کوئی دستاویزی ثبوت نہیں دیا گیا، عمران خان کے خلاف دو ریفرنس دائر کئے گئے ایک مسترد ہوا ۔انہوں نے کہا کہ ایک ریفرنس میں عمران خان کی سابقہ اہلیہ کی ملکیتی بنی گالا کی زمین کے بارے میں جمائما خان کے دو الگ الگ ثبوت ہیں، ایک یہ کہ یہ بے نامی جائیداد تھی جو عمران خان نے لے کر دی۔

انہوں نے بتایا کہ جب تک عمران خان کی اے ٹی ایم مشینوں کا انکشاف نہیں تھا تو اس وقت ان کا نکتہ نظر اور تھا، بعد ازاں ایک اے ٹی ایم‘ پھر دوسرے اور پھر پتہ چلا کہ موصوف خود آف شور کمپنیوں کے بانی ہیں‘ یہ جو ملائکہ کی ایک نئی جماعت بنی ہے اس نے کسی جماعت کو نہیں بخشا۔ عمران خان نے جو الزامات لگائے ان کی وضاحت ضروری ہے۔ آج زرمبادلہ کے ذخائر دنیا کی بلند ترین سطح پر ہیں۔

عالمی ادارے اقتصادی اعشاریے بہتر ہونے کی تصدیق کرتے ہیں تاہم کالے چشمے پہننے والوں کو یہ سب نظر نہیں آتا۔انہوں نے کہا کہ ٹی او آرز پر کوئی سابق جج ان کی گالم گلوچ کی وجہ سے آگے نہیں آیا، ہم نے سپریم کورٹ کے حکم پر ایسا قانون بنایا کہ اس سے کوئی بچ نہیں سکتا، ان کے ٹی او آرز اعتزاز احسن اور حامد خان نے بنائے جس کا ایجنڈا نواز شریف کی ہتک عزت تھا، ہم نے ان سے استدعا کی کہ ایسا قانون بنائیں کہ بنک کے قرضے معاف کرانے والوں کا بھی احتساب ہو تاہم ان کا مقصد صرف گیلریوں سے کھیلنا اور منفی سیاست کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ٹی او آرز کمیٹی کے کام کو سبوتاژ کیا‘ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بھی کوشش کی تاہم ایک جماعت اور ایک وکیل نے یہ کام آگے نہیں بڑھنے دیا، آگے بڑھنے کیلئے حکومت کل بھی تیار تھی آج بھی تیار ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان کے الزامات پر وزیراعظم نے سپریم کورٹ کا کمیشن بنایا۔ہم نے انجنیئرڈ دھاندلی ثابت ہونے پر حکومت چھوڑنے کا معاہدہ کیا۔

انہوں نے اپنا دھاندلی کا الزام واپس لینے کا تحریری معاہدہ کیا تاہم کمیشن کے فیصلے کے بعد اس سے بھاگ گئے، ہم اداروں کو فٹ بال نہیں بننے دیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پاکستان سیاسی اور جمہوری جدوجہد سے بنا، عمران خان روایات کو برباد کرکے نفرت پھیلا رہے ہیں۔ جھوٹ بول بول کر نوجوانوں کے ذہنوں کو خراب کردیا گیا ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نیب کے بعض قوانین پر ہمارے کئی عرصہ سے تحفظات ہیں۔

ہم نے اس میں مداخلت نہیں کی تاہم کے پی کے میں جب احتساب کمیشن نے وزراء پر ہاتھ ڈالا تو ان کے قوانین بدل دیئے گئے ، جنرل(ر) حامد خان کو فارغ کردیا گیا ، خیبر بنک کا ایم ڈی ایک وزیر کے خلاف چیخ پکار کرتا رہا لیکن اس کو فارغ کردیا گیا ، پولیس نے سول ایڈمنسٹریشن کا جینا حرام کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو وہ ادارے اچھے لگتے ہیں جو ان کے حق میں فیصلہ کرتے ہیں۔

اگر کوئی ان کے خلاف فیصلہ کرے تو وہ نہ کھیلنے اور نہ کھیلنے دینے کی پالیسی اختیار کرلیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر آپ کی مرضی سے لگا تاہم الیکشن ہارنے کے بعد آپ نے اس پر الزامات لگانے شروع کردیئے‘ ہم اس وقت بھی عدالتوں میں مارے مارے پھر رہے ہیں انصاف تو ہمیں نہیں مل رہا جن پر دھاندلی کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ کسی جگہ بتایا جائے کہ د ھاندلی ثابت ہوئی ہو۔

انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم میں جوئے کی لت اس وقت پڑی جب جب عمران خان کپتان تھے، عمران خان نے لوگوں کو ہنڈی کے ذریعے پیسے بھجوانے کا کہا، عمران خان نے آف شور کمپنی کا اعتراف نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ادارہ خان صاحب کا نادر شاہی حکم نہیں مانے گا تو وہ کرپٹ قرار دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سول آمریت قائم کرنا چاہتے ہیں، ہم اس کا راستہ مل کر روکیں گے، پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے پارلیمنٹ کے تقدس کا درس دے رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اس ایوان میں آکر اپنے اوپر لگے الزامات کا جواب دے چکے‘ اب عدالتوں کو فیصلہ کرنے دیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے ایک نیا مسودہ پیش کیا گیا ہے، ہم نے بھی ایک قانون کا مسودہ دیا ہے۔ اکیلے ہم اور اپوزیشن اس کو منظور نہیں کر سکتے، آئیں مل بیٹھ کر اس پر کام کرتے ہیں، ایک ایسا قانون لائیں جو ہمیشہ کے لئے ماضی اور حال کے لئے کرپشن کا راستہ روکے۔

اس کا حل یہ نہیں کہ کسی کے گھروں پر حملہ کریں‘ شہر سیل کریں۔آپ بتائیں کہ کہاں احتجاج کے دوران آپ کا راستہ روکا گیا۔ آپنے ہمیشہ وعدہ توڑا، ہم بات چیت کے لئے تیار ہیں۔ اپوزیشن کی ایک جماعت چھوڑ کر ہم سب مل کر بیٹھنے کے لئے تیار ہیں تاہم ایسے لوگوں کو جو ضمانت ضبط ہونے پر بدلہ لینا چاہتے ہیں ان کو الگ کریں۔ خورشید شاہ اس کے لئے آگے بڑھیں۔

انہوں نے ایم کیو ایم‘ اے این پی‘ جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے گھروں کی طرف جانے کی مخالفت کی ہے، ان کے منہ کو خون لگ گیا ہے‘ ہم بنی گالہ نہیں جائیں گے، اگر یہ رائیونڈ گئے تو قوم ان کی مخالفت کرے گی۔ انہوں نے دھرنا دے کر سی پیک کو نقصان پہنچایا اور اداروں کا تقدس پامال کیا۔ عمران خان جھوٹ اور گند اچھالنا بند کرکے بات چیت کی طرف آئیں‘ کمیشن بن جائے گا اور چند دنوں میں فیصلہ ہو جائے گا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات