ترقی کے سفر پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے کچھ سیاسی لیڈران کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی ‘ رفیق رجوانہ

پاکستان کو دوبارہ ایشین ٹائیگر بنانے کے وزیر اعظم نواز شریف کے فولادی عزم کے سامنے ’’دھرنے اور ریلیاں‘‘ دم توڑ چکی ہیں ایک دہائی کے دوران پاکستان کو انتہا پسندی اور دہشتگردی کے باعث 40تا45ارب امریکی ڈالرز کا نقصان ہوا ‘صدر آل پاکستان بزنس فورم ابراہیم قریشی

جمعرات 8 ستمبر 2016 19:51

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 ستمبر ۔2016ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ وطن عزیز عرصہ دراز کے بعد معاشی،سیاسی اور اقتصادی ترقی کی طرف گامزن ہوا ہے، ہم سب کو اپنی سوچ و فکر کو ایک نقطے پر مرکوز کرتے ہوئے صرف اور صرف پاکستان کو ترجیح دینا ہوگی،کچھ سیاسی لیڈران کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی تاکہ ملک ترقی اور خوشحالی کے جس سفر پر نکلا ہے وہ پایہ تکمیل تک پہنچ سکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں مقامی ہوٹل میں آل پاکستان بزنس فورم کے زیر اہتمام ’’متشدد انتہاپسندی کا پاکستانی معیشت پر اثرات اور اس کا حل‘‘ کے عنوان سے منعقدہ اجلاس میں شرکاء سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے نامور تاجروں و صنعتکاروں،انٹر پرینیورز ،ماہر معاشیات اور ماہرین انسداد دہشتگردی نے شرکت کی اور بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کے اسباب اور اس کے سدباب سے متعلق اظہار خیال کیا۔

(جاری ہے)

گورنر پنجاب نے کہا کہ موجودہ حکومت وزیر اعظم محمد نواز شریف کی مدبرانہ قیادت میں اس بات کا تہیہ کئے ہوئے ہے کہ وہ خلوص نیت اور جذبۂ حب الوطنی سے سرشار ہو کر صرف اور صرف ملک و قوم کی خدمت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے اقتدار سنھبالتے ہی اپنی تمام تر توانائیاں دہشت گردی کے خاتمے، اقتصادی ترقی، معاشی بحالی اور ملک میں امن و امان کو بہتر بنانے میں صرف کررکھی ہیں۔

گورنر نے کہا کہ دُنیا بھر میں پاکستان کا امیج بہت بہتر ہوا ہے اور غیر ملکی کاروباری حلقوں میں پاکستان کا اعتماد بحال ہوا ہے جس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ موجودہ حکومت سیاست نہیں بلکہ عوام کی خدمت کررہی ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ جب مسلم لیگ نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت ملک کو بے پناہ مسائل درپیش تھے ، ملک بھر میں بارہ سے سولہ گھنٹے لوڈشیڈنک معمول بن چکاتھا ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں تین سال کے مختصر عرصے میں حکومت نے تمام بڑے چیلنجز پر بڑی کامیابی سے قابو پالیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو نہ صرف بنیادی ضروریات فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے بلکہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔گورنر پنجاب نے کہا کہ ملکی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوارکرنے کے لیے تاجر برادری کے ساتھ فرینڈلی ماحول ناگزیر ہے ، بلاشبہ تاجر برادری ملکی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ تاجر برادری پر قوم کو فخرہے جو ملک کو بہت بڑا ریونیو فراہم کرتے ہیں -گورنر پنجاب نے کہا کہ آپ لوگ ملک کا قیمتی سرمایہ او ر اثاثہ ہیں اور وطن عزیز کو جب بھی کوئی مشکل گھڑی پیش آئی آپ نے دل کھول کر مدد کی ہے - انہو ں نے کہا کہ حکومت تاجر برادری کے مسائل سے آگاہ ہے اور انہیں ترجیحی بنیادو ں پر حل کیا جائے گا-گورنر پنجاب نے کہا کہ یہ بات لمحہ فکریہ ہے کہ تاجر برادری اس ملک کو اربوں روپے کا ریونیو دیتے ہیں، دھرنوں، ریلیوں اور آئے روز احتجاج کی وجہ سے سخت پریشان ہیں، ان کے کاروبار کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دھرنوں اور احتجاجی ریلیوں نے ملکی معیشت کو جو نقصان پہنچایا ہے اس کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دوبارہ ایشین ٹائیگر بنانے کے وزیر اعظم محمد نواز شریف کے فولادی عزم کے سامنے ’’دھرنے اور ریلیاں‘‘ دم توڑ چکی ہیں اور ان میں ملوث چند سیاستدان عوام میں اپنا وقار کھو چکے ہیں۔آل پاکستان بزنس فورم کے صدر ابراہیم قریشی کا کہنا تھا کہ انتہا پسندی اور دہشتگردی کے باعث ہم گزشتہ دو دہایؤں سے متاثر ہیں ،دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نہ صرف قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا بلکہ ملکی معیشت کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا،وزارت اقتصادی امور کے مطابق گزشتہ ایک دہائی کے دوران پاکستان کو انتہا پسندی اور دہشت گردی کے باعث 40تا45ارب امریکی ڈالرز کا نقصان ہوا جبکہ اس دوران اقتصادی ترقی کی شرح میں2فیصد کمی واقع ہوئی،ان کا کہنا تھا کہ انتہا پسندی کے باعث بیرون ملک پاکستان کا مثبت تشخص بری طرح متاثر ہوا ہے اور اس کانفرنس کا مقصد پاکستا ن کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بحال کرنا ہے جبکہ انتہا پسندی کے باعث ملکی کاروباری افراد کو بھی مشکلات کا سامنا ہے،کانفرنس میں تاجروں،صنعتکاروں ،اعلیٰ حکومتی اہلکاروں اور ماہرین معاشیات پر مشتمل فوکس گروپ بھی قائم کیا گیا جس نے ملک میں اقتصادی ترقی کی رفتار تیز کرنے اور چیلنجز سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی ترتیب دینے سے متعلق تجاویز پیش کیں۔

کانفرنس میں تین سیشنز منعقد ہوئے ،پہلے سیشن میں نیکٹا،سی ٹی ڈی لاہور،ایڈیشنل آئی جی پولیس اور نامور تاجروں و صنعتکاروں پر مشتمل پینل نے خطاب کیا اور سوالات کے جوابات دیئے،دوسرے سیشن میں اے پی بی ایف کے ممبرز اور نان ممبرز کے ساتھ ساتھ ٹاپ بیوروکریٹس نے موقع کی مناسبت سے اظہار خیال کیا جبکہ تیسرے اور آخری سیشن میں اے پی بی ایف ،حکومتی اہلکاروں اور صنعتکاروں نے مستقبل کے فریم ورک کے حوالے سے ایک قرار داد تیار کی ۔