ملک سے ناخواندگی کے خاتمے کے لئے تعلیم کو 4 فیصد بجٹ دینا ہو گا‘ڈاکٹر مجاہد کامران

مسلمانوں کی بے علمی کے باعث دنیا بھر میں ان کی نسل کشی کی جا رہی ہے انہیں تباہی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

جمعرات 8 ستمبر 2016 18:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 ستمبر ۔2016ء ) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی اور ملک سے ناخواندگی کے خاتمے کے لئے تعلیم کو جی ڈی پی کا 4 فیصد حصہ دینا پڑے گا۔ وہ پنجاب یونیورسٹی اور روٹری کلب آف لاہور کینال کے اشتراک سے ورلڈ لٹریسی ڈے کے سلسلے میں الرازی ہال میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

تقریب میں ڈائریکٹر جنرل لائبریریز ڈاکٹر ظہیر الدین بابر،روٹری انٹرنیشنل پاکستان لٹریسی چئیر کے سربراہ سعید شمسی، صدر روٹری کلب لاہور کینال سید شہباز بخاری، سابق ڈسٹرکٹ گورنر ساجد پرویز بھٹی، صدر ٹیکس بار ایسوسی ایشن فرحان شہزاد ،لاہور کالج فاروومن یونیورسٹی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر عفیفہ ،اسسٹنٹ پروفیسرمس سونیا عمر، فیکلٹی ممبران اور طلباؤ طالبات نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب میں ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا ہے کہ مسلمانوں کی بے علمی کے باعث دنیا بھر میں ان کی نسل کشی کی جا رہی ہے اور انہیں تباہی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کہ خدا کی طرف سے جو پیغام انسان کو اپنی بہتری کے لیے بھیجا گیا اس کی 750 آیات یعنی کتاب کا آٹھواں حصہ مظاہر فطرت پر غوروفکر کرنے کی دعوت دیتا ہے جس کا ہمیں اندازہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کا جی ڈی پی 18 ٹریلین ڈالر ہے اور امریکہ میں نئے علم کی تخلیق پر جی ڈی پی کا سالانہ 2 سے 3 فیصد یعنی 340-510 ارب ڈالر خرچ کئے جاتے ہیں جبکہ پاکستان کا کل جی ڈی پی تقریباََ 250 ارب ڈالر ہے جس میں سے صرف صفر اعشاریہ ایک یا دو فیصد کی قلیل رقم آر اینڈ ڈی پر خرچ کی جاتی ہے۔ڈائریکٹر جنرل لائبریریز ڈاکٹر ظہیر الدین بابر نے کہا کہ پنجاب کی پبلک لائبریریوں میں آنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور پہلے 150 100- افراد ایک لائبریری میں آتے تھے اب600-650 افراد روزانہ فی لائبریری وزٹ کرتے ہیں۔

روٹری انٹرنیشنل پاکستان لٹریسی چئیر کے سربراہ سعید شمسی نے کہا کہ معاشرے کی بھلائی اور بہتری کے لئے 4 دوستوں نے1905 میں روٹری انٹرنیشنل قائم کی اور اب دو سو ممالک میں اس کے بارہ لاکھ سے زائد ممبر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روٹری انٹرنیشنل نے تعلیم اور صحت پر سب سے ذیادہ کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں شعور کی شدید کمی ہے جس کی وجہ سے پولیو کے خاتمے میں بھی دشواری آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ روٹری انٹرنیشنل پاکستان مختلف سرکاری اور نجی سکولوں کو اپنا رکھا ہے اور ٹیچ کے نام سے قومی سطح پر مہم چلائی جا رہی ہے جس میں اساتذہ کی تربیت، ای لرننگ، بچوں کی تعلیمی نشوونمااور ایچ ون ٹیچ ون کے پروگرام شامل ہیں۔ صدر روٹری کلب لاہور کینال سید شہباز بخاری نے کہا کہ نوجوان قوم کا مستقبل ہیں اور پاکستان کے نوجوان طلباء و طالبات کو چاہئے کہ ناخواندگی کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں۔

سابق ڈسٹرکٹ گورنر ساجد پرویز بھٹی نے کہا کہ ڈاکٹر مجاہد کامران نے پنجاب یونیورسٹی کو جو آزاد تعلیمی ماحول فراہم کیا ہے اس پر تاریخ میں ان کا نام سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے سے ناخواندگی کے خاتمہ صرف حکومت کا کام نہیں بلکہ اس میں ہمارا کردار ذیادہ ہے اور ہم حکومت کو بھی مجبور کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان طلباء و طالبات اپنے اپنے علاقوں میں لٹریسی سنٹرزقائم کریں اور سٹریٹ چلڈرن کو پڑھائیں۔

صدر ٹیکس بار ایسوسی ایشن فرحان شہزاد نے کہا کہ لٹریسی کا مقصد ڈگری حاصل کرنا نہیں ہے بلکہ ہمیں عملی طور پر اپنی مہارتوں میں اضافہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بچوں پر ڈاکٹر اور انجینئر بننے کیلئے دباوٗ ڈالتے ہیں جو غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں علم کے ساتھ مخلص ہونا پڑے گا۔ لاہور کالج فاروومن یونیورسٹی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر عفیفہ نے کہا کہ پاکستان میں بہترین دماغ موجود ہیں اور ہمارے نوجوان بہت ذہین ہیں جن سے مغربی ممالک استفادہ کر رہے ہیں اور ہمارے ملک میں برین ڈرین ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواندگی میں خواتین ابھی بھی مردوں سے پیچھے ہیں۔تقریب کے اختتام پر سید شہباز بخاری نے مہمانان خصوصی کو سوینئرز اور کتابوں کے تحائف پیش کئے۔

متعلقہ عنوان :