مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جارحیت سے10ہزار نہتے کشمیری زخمی ہوئے ،پاکستان
جمعرات 8 ستمبر 2016 16:40
(جاری ہے)
ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا کہ پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو دنیا بھر میں تسلیم کیا جاتا ہے۔
پاکستان اور امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتحادی ہیں۔ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں 45فیصد کمی آنا اس بات کا ثبوت کا کہ یہ دہشت گردی کے خلاف کامیابیاں حاصل کر رہا ہے ۔پاکستان دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار رہا ہے۔بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی مالی معاونت کررہا ہے۔امریکی سیکریٹری خارجہ نے دورہ بھارت میں بھی پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو تسلیم کیا ہے۔کراچی ایوان ہائے صنعت و تجارت ایک خودمختار ادارہ ہے۔بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنرعبد الباسط کو طلب کیے جانے پر مزید معلومات اکٹھی کر رہے ہیں۔ممالک کے درمیان تعاون اور تجارت کی نگرانی کرنے کے ذرائع موجود ہیں۔جمہوریہ کوریا پاکستان کا ایک پرانا شراکت دار ہے۔اس کے پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں ۔اقوام متحدہ کی جنرل سمبلی امیں ہر مرتبہ مسئلہ کشمیر اٹھاتے ہیں۔بلو چستان میں دہشت گردی کے معاملے کا تعلق براہ راست پاکستان کی سلامتی سے ہے اس معاملہ کو بھی اقوام متحدہ میں اٹھایا جائے گا۔افغانستان کی جانب سے جارہانہ بیانات و جذبات سے امن دشمن عناصر کو فائدہ ہو گا۔ایسے بیانات سے امن کے حامیوں کو کومدد نہیں ملے گی۔روزانہ 40ہزار کے قریب افراد سرحد پار کر کہ پاکستان آتے ہیں۔اتنی ہی تعداد سرحد پار کر کہ وہاں جاتی ہے۔مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر وزیر اعظم کے خصوصی ایلچی عوام کے منتخب نمائندوں کے دورے کا بنیادی مقصد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور شدید انسانی حقوق کو سامنے لانا ہے۔گزشتہ دو ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں میڈیا بلیک آؤ ٹ ہے ۔بھارتی دعوی 1994 میں کہ جس میں بھارت نے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو غیر موثر قرار دیا تھا جس کو اقوام متحدہ نے مسترد کر دیا گیا تھا۔شملہ معاہدہ کسی بھی صورت کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نعم البدل نہیں ہو سکتا۔ہم ہمیشہ سے افغانستان کے ساتھ با مقصد و تعمیری مزاکرات پر زور دیتے آئے ہیں۔دونوں ہمسایہ ممالک کی طویل سرحد ہے۔بنگلہ دیش میں میر قسم علی کی پھانسی پر ان کے خاندان سے ہمدردی ہے۔بنگلہ دیش میں حزب اختلاف کو عدلیہ کی جانب سے اس طرح سے دبایا جانا بے مقصد ہے۔پاکستان سمجھتا ہے کہ معاملہ کو مفاہت کے ذریعہ لے کر آگے چلاجائے۔21 مئی کے بعد ہونے والے واقعات کا کیو سی جی پر کوئی خاص فرق نہیں پڑا۔پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لیے پر عزم ہے۔کیو سی جی کے تمام ممالک کی مشترکہ ذمہ داریاں ہیں کہ وہ افغانستان میں متحارب فریقین کو مذاکرات میز پر لائیں۔ہم سب کو سمجھنا ہو گا کہ بھارت بلوچستان کے حوالے سے ایسا کیوں کر رہا ہے۔وہ کشمیر سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔بھارت نے اقوام متدہ اور او آئی سی کی جانب سے مقبوضہ کشمیرمیں فیکٹ فاینڈنگ مشن بھیجنے کی درخواست کا مثبت جواب نہیں دیا۔پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے تمام تر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.