حکومت ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرنا چاہتی ہیں‘ خیبر پختونخوا میں 5 گرڈ سٹیشن اپ گریڈ کرنے میں صوبائی حکومت اراضی کے حصول میں تعاون نہیں کر رہی‘ صوبائی حکومت کے پاس 54کروڑ روپے پونے تین سال تک پڑے رہے اب جاکر چکدرہ میں گرڈ سٹیشن کے لئے اراضی فراہم کی گئی

وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کا قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران جواب

جمعرات 8 ستمبر 2016 16:03

اسلام آباد ۔8 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔08 ستمبر۔2016ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے بتایا ہے کہ حکومت ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرنا چاہتی ہیں‘ خیبر پختونخوا میں 5 گرڈ سٹیشن اپ گریڈ کرنے کے سلسلے میں صوبائی حکومت اراضی کے حصول میں تعاون نہیں کر رہی‘ صوبائی حکومت کے پاس 54کروڑ روپے پونے تین سال تک پڑے رہے اب جاکر چکدرہ میں گرڈ سٹیشن کے لئے اراضی فراہم کی گئی ہے۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران شیر اکبر خان کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے بتایا کہ ضلع بونیر میں 11 کے وی کڑاکڑ فیڈر بونیر کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی فراہم کرنے کی 14 سکیمیں مارچ 2017ء میں مکمل ہو جائیں گی جس سے لوڈ اور ٹرپنگ کا سسٹم بہتر ہوگا۔

(جاری ہے)

11 کے وی چاملا فیڈر بونیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے کام پر پیش رفت جاری ہے۔

32 عدد ایچ ٹی کھمبوں کی تنصیب کردی گئی ہے۔آسیہ ناز تنولی کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے پانی و بجلی نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں پانچ گرڈ سٹیشن کا معاملہ صوبائی حکومت کے ساتھ اٹھا یا گیاہے ، فنڈز موجود ہیں تاہم یہ مسئلہ حل نہیں کر سکے۔ پونے تین سال بعد چکدرہ گر ڈ سٹیشن کی اراضی کا معاملہ حل ہوا۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت اراضی حاصل کرکے دیں ہم بجلی کا معاملہ حل کرنا چاہتے ہیں۔