گزشتہ مالی سال کے دوران ملک میں استعمال شدہ کاروں کی کل تعداد 49 ہزار 348 تھی‘ نئی تجارتی پالیسی کے تحت تین سال پرانی کاریں درآمد کی جاسکتی ہیں‘ چھوٹی کاروں کے معاملے میں اجارہ داری کے خاتمے کے لئے آٹو موٹو ڈویلپمنٹ پالیسی میں خصوصی اقدامات اٹھائے گئے

پارلیمانی سیکرٹری صنعت و پیداوار راؤ اجمل کا ایوان زیریں میں وقفہ سوالات کے دوران جواب

جمعرات 8 ستمبر 2016 16:02

اسلام آباد ۔8 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔08 ستمبر۔2016ء) وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران ملک میں استعمال شدہ کاروں کی کل تعداد 49 ہزار 348 تھی‘ نئی تجارتی پالیسی کے تحت تین سال پرانی کاریں درآمد کی جاسکتی ہیں‘ چھوٹی کاروں کے معاملے میں اجارہ داری کے خاتمے کے لئے آٹو موٹو ڈویلپمنٹ پالیسی میں خصوصی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران زہرہ ودود فاطمی کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری صنعت و پیداوار راؤ اجمل نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال 2015-16ء کے دوران ملک میں استعمال شدہ کاروں کی تعداد 49 ہزار 348 ہے۔ نئی آٹو پالیسی کا کوئی ایسا منصوبہ نہیں کہ استعمال شدہ یا ری کنڈیشنڈ گاڑیوں کے صارفین کو فائدہ پہنچے، 2015-18ء کی نئی تجارتی پالیسی کے تحت تین سال سے پرانی کاریں درآمد کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شہ زور گاڑی جلد مارکیٹ میں آجائے گی۔صاحبزادہ یعقوب خان کے سوال کے جواب میں راؤ اجمل نے بتایا کہ نئی آٹو موٹو ڈویلپمنٹ پالیسی 2016-21ء انتہائی جامع پالیسی ہے۔

متعلقہ عنوان :