اپوزیشن کا اسپیکرقومی اسمبلی کیخلاف عدم اعتمادکی تحریک لانے اور ریفرنسز معاملے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنیکا فیصلہ

جمعرات 8 ستمبر 2016 13:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔08 ستمبر۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں اسپیکرقومی اسمبلی کیخلاف عدم اعتمادکی تحریک لانیکا، اور ریفرنسز کے معاملے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا،خورشید شاہ نے کہا کہ حکمران گھبرائے ہوئے ہیں کہ ریفرنسز پر نااہل ہی نہ ہو جائیں،سپیکر کے فیصلے سے واضح ہو گیا کہ کون کہاں کھڑا ہے،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ لگتا ہے اسپیکر پر یہ فیصلہ تھوپا گیا ،اسپیکر نے فیصلے سے حکومت کی خدمت نہیں کی،متنازع بنایا ہے۔

وہ جمعرات کو اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کے مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

مشاورتی اجلاس میں اجلاس میں مسلم لیگ ق کے رہنماء طارق بشیرچیمہ،جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ بھی موجود،عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی غلام احمدبلور،تحریک انصاف کے شاہ محمودقریشی اور شیخ رشید احمد شریک ہوئے جبکہ قومی وطن پارٹی اور ایم کیو ایم کا کوئی رکن شریک نہیں ہوا۔

اجلاس میں اسپیکر کی طرف سے مسترد کیے گئے ریفرنس اور آیندہ کی سیاسی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی ۔ اجلاس میں تجویز دی گئی کہ سپیکرقومی اسمبلی کیخلاف عدم اعتمادکی تحریک لائی جائے اور ریفرنسز کے معاملے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر بھی بحث ہوئی ہے،سپریم کورٹ جانے سے متعلق فیصلہ پی ٹی آئی کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکمران گھبرائے ہوئے ہیں کہ ریفرنسز پر نااہل ہی نہ ہو جائیں،اسپیکر کے فیصلے سے واضح ہو گیا کہ کون کہاں کھڑا ہے،اسمبلی میں عمران خان کی تقریر کے بعد اپوزیشن واک آوٴٹ کرجائیگی،ہم دلبرداشتہ نہیں ہوئے،یہ بہتر ہوا ہے،نظرآتا ہے اسپیکر کا فیصلہ نہیں بڑے لوگوں کا فیصلہ ہے،اسپیکرکے رویے پر جمعہ کو بھی اسمبلی سے واک آوٴٹ کریں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما ء شاہ محمود قریشی نے کہا کہ لگتا ہے اسپیکر پر یہ فیصلہ تھوپا گیا،اسپیکر نے فیصلے سے حکومت کی خدمت نہیں کی،متنازع بنایا ہے،سپیکر کے رویئے سے واضح ہو گیا کہ وہ متنازع ہو گئے ہیں،سپیکر کے رویئے کی مذمت کرتے ہیں،فیصلے پر اسپیکرکی رولنگ حاصل کریں گے اورقانونی پہلووٴں کا جائزہ لیں گے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ اگریہ دونوں ریفرنسز آگے بھیج دیتے یا ردکردیتے تو پارلیمنٹ کاقد اونچا ہوتا