پانامہ لیکس ،پی اے سی اجلاس میں عدم شرکت پرسیکرٹری خارجہ،ڈی جی ایف آئی اے،گورنر اسٹیٹ بنک سمیت چیئرمین سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کو سمن جاری

جمعرات 8 ستمبر 2016 13:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔08 ستمبر۔2016ء) قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پانامہ معاملے پر اجلاس میں عدم شرکت پر سیکرٹری خارجہ،ڈی جی ایف آئی اے،گورنر اسٹیٹ بنک سمیت چیئرمین سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کو سمن جاری کردیا،کمیٹی نے افسران کی عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افسران کا نہ آنا پارلیمان کی توہین ہے،کابینہ کے اجلاس سے بھی پی اے سی اہم ہے،ہمارے نرم رویے کو ہماری کمزوری سمجھا جارہا ہے۔

کمیٹی رکن شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ کمیٹی کو سمن کے بجائے افسران کو نوٹس بھیجنے چاہیے کیونکہ افسران وزیراعظم کے ساتھ مصروف ہیں،جس پر چیئرمین کمیٹی سید خورشید شاہ نے کہا کہ سمن کا فیصلہ میں نے نہیں کیا بلکہ کمیٹی کا متفقہ فیصلہ ہے،پانامہ معاملے پر کمیٹی کا اگلا اجلاس رواں ماہ کی20تاریخ کو طلب کرلیا گیا۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سید خورشید شاہ کی صدارت میں ہوا،اجلاس میں پانامہ لیکس معاملے پر چیئرمین ایف بی آر،ڈپٹی گورنراسٹیٹ بنک،نیب حکام اور سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن حکام نے پانامہ معاملے پر بریفنگ دی۔

اجلاس سے قبل چیئرمین کمیٹی سید خورشید شاہ نے کہاکہ کمیٹی کے نوٹس میں ڈاکٹر عزرا افضل پچوہو کا نام نہیں ہے،اس سے پہلے نام موجود ہوتا تھا آج کیوں نہیں ہے۔یہ اجلاس ضابطہ224 پر بلایاگیا ،ابھی مجھے خط ملا ہے یہ اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے گورنر نہیں آئے۔ وزیراعظم کے ساتھ ہونے کی اطلاع ہے،وزیراعظم نے سندھ جانا تھا،آج کے دن یہ پیغام ملنا درست نہیں،پارلیمان کے اتنے بڑے فورم کو بائی پاس کرنا درست نہیں۔

پی اے سی سیکرٹریٹ گورنراسٹیٹ بنک کو نوٹس جاری کرے،کمیٹی میں کسی بھی ادارے کا چیف یا سربراہ نہ آیا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔کمیٹی نے ایس ای سی پی کے چیئرمین کی عدم موجودگی پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سیکرٹریٹ کی جانب سے یہ نوٹیفیکشن ہوا ہے کہ کابینہ کے اجلاس کو بھی چھوڑ کر پی اے سی میں شرکت کرنی چاہیے،یہ پارلیمنٹ کی توہین ہے۔

اگر ہم پیار کا رویہ اپناتے ہیں تو اس کو غلط مت سمجھا جائے،پی اے سی سیکرٹریٹ نے بتایا 4اداروں کے سربراہان نہیں آئے۔جس پر کمیٹی نے کہا کہ اگر ہم کسی سے پوچھتے ہیں تو وہ کہتا ہے کہ میں سربراہ سے پوچھتا ہوں،ڈی جی ایف آئی اے کی ذمہ داری تھی کہ وہ آتے،ایڈیشنل سیکرٹری کو بھیج دیا جاتا ہے،ڈی جی ایف آئی اے پی اے سی کو جوابدہ ہے،ہم نے کبھی بھی عزت دار لوگوں کی دل عزاری نہیں کی۔

جنید انوار چوہدری نے کہا کہ جو افسران پی اے سی میں نہیں آئے۔ ان کو سمن جاری ہونا چاہیے،کمیٹی نے پی اے سی سیکرٹریٹ کو نہ آنے والے افسران کو سمن جاری کرنے کی ہدایت کردی۔شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ ہم بھی اکثر نہیں آتے اور شیڈول اجلاس بھی کینسل کردیتے ہیں،ہمیں سمن کی جگہ نوٹس بھیج دینا چاہیے۔چیئرمین کمیٹی سید خورشید شاہ نے کہا کہ میں پہلے بھی کہا تھا کہ نوٹس بھیج دیں مگر کمیٹی نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ سمن بھیجا جائے،کمیٹی نے اگلا اجلاس 20ستمبر کو طلب کرلیاگیا،تمام افسران کو شرکت کرنے کی ہدایت کردی۔