ایف بی آر کا انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانیوالے پاناما لیکس میں شامل لوگوں، کمپنیوں اور ایسوسی ایشنز آف پرسنزکو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ

جمعرات 8 ستمبر 2016 12:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 ستمبر۔2016ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیونے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانیوالے پاناما لیکس میں شامل لوگوں، کمپنیوں اور ایسوسی ایشنز آف پرسنزکو ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کے نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع نے بتایاکہ پاناما لیکس میں جن لوگوں، کمپنیوں اور ایسوسی ایشن آف پرسنزکے بارے میں ایف بی آرکے پاس کوئی ریکارڈ نہیں، انھیں انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 114 کے تحت انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کے نوٹس جاری کیے جائیں گے۔

اسکے علاوہ ٹیکس قوانین کے تحت مزیدکارروائی بھی کی جائیگی اور ان نان فائلرزسے گذشتہ دس سال کا ریکارڈ طلب کیا جائیگا۔پاناماہ لیکس میں شامل جن لوگوں کو انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن176کے تحت نوٹسزجاری کیے گئے ہیں ان میں سے جو لوگ ٹیکس کیلیے نان ریذیڈنٹ پاکستانی ہونے کے شواہد فراہم کریں گے انکے خلاف مزیدکارروائی نہیں کی جائیگی، جو پاکستانی ریذیڈنٹ ہونگے انکے خلاف مزیدکارروائی عمل میں لائی جائیگی۔

(جاری ہے)

ایف بی آرکی جانب سے پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی اورقائمہ کمیٹی کیلیے تیارکردہ جواب میں کہاگیا ہے کہ آف شور کمپنیاں بہت سے کمرشل اور پرائیویٹ مقاصدکیلیے استعمال کی جاتی ہیں اور یہ آف شورکمپنیاں قانونی اور اکنامیکلی مفید بھی ہوسکتی ہیں لیکن بعض معاملات و کیسوں میں یہ آفشورکمپنیاں نقصان دہ اورکریمنل بھی ہو سکتی ہیں۔ دستاویز میں بتایاگیاہے کہ جن افرادکونوٹس جاری کیے گئے ہیں اگر وہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروارہے ہیں اور نوٹس کے جواب میں فراہم کردہ معلومات اس کے ٹیکس ریکارڈ سے مطابقت رکھتی ہوگی تو اس کے خلاف مزیدکوئی کارروائی نہیں کی جائیگی۔پانامالیکس میں جن لوگوں کے نام آئے ہیں