بیرون ممالک میں سیاستدانوں کی جائیدادوں کی تحقیقات ہونی چاہیے،رشید گوڈیل

بھارت میں پانامہ لیکس میں نام آنے پر تمام لوگوں کو نوٹسز بھجے گئے لیکن پاکستان میں ایسا کوئی کام نہیں کیا گیا ، سیاستدانوں کواحتساب کے لیے اپنے آپ کو پیش کرنا چاہیے،قومی اسمبلی میں نقطہ اعتراض پر اظہار خیال نعت رسول مقبول کے بعد قومی ترانہ پڑھا جانا جاہیے، پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں تو اس کی ذمہ داری پوری کرنا ہوگی ، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا

بدھ 7 ستمبر 2016 19:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔7 ستمبر ۔2016ء) ایم کیو ایم کے ممبر قومی اسمبلی رشید گوڈیل نے کہا کہ غیر ملکی ممالک میں موجود سیاستدانوں کی جائیدادوں کی تحقیقات ہونی چاہیے،ہمسایہ ملک بھارت میں پانامہ لیکس میں نام آنے پر تمام لوگوں کو نوٹسز بھجے گئے لیکن پاکستان میں ایسا کوئی کام نہیں کیا گیا ہے سیاستدانوں کواحتساب کے لیے اپنے آپ کو پیش کرنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز قومی اسمبلی میں نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے رشید گوڈیل نے کہا کہ غیر ملکی ممالک میں موجود سیاستدانوں کی جائدادوں کی تحقیقات ہونی چاہیے دنیا میں پارلیمنٹ ممبران کی تنخواہیں اتنی ہوتی ہیں کہ وہ بزنس نہ کر سکیں اور اپنے عوام کی خدمت کر سکیں اور اب وقت آگیا ہے کہ احتساب شروع کیا جائے اور پانامہ لیکس پر احتساب ہوتا کہ غریب عوام کا لوٹا ہوا پیسہ ملک میں لایا جائے، ہمسایہ ملک بھارت نے پانامہ میں نام آنے پر تمام لوگوں کو نوٹسز بھجے گئے لیکن یہاں یہ تو کوئی بھی ایسی روایات نہیں ملتی جو بھی چور ہو اس کا احتساب کرو جو بھی ملک کو غلط کہتا ہے اس کو برداشت نہیں کیا جائیگاانہوں نے کہاکہ گزشتہ روز حکومت میں روایت ڈالی گئی تھی کہ اسمبلی میں اجلاس شروع ہونے سے پہلے قومی ترانہ پڑھاجاتا تھا لیکن اسب اس کو ختم کر دیا گیا ہے، لہذا اسے دوبارہ شروع کیا جائے، انہوں نے کچھ ممبران کہتے ہیں کہ وہ 300گزکے گھر میں رہتے ہیں تو پھر یہ سن لیں بہت سارے لوگ کرایہ کے گھروں میں رہتے ہیں ضرورت صرف انصاب کی ہے کہ ایک صاف انصاب ہونا چاہئے،ایم کیو ایم کے سلمان بلوچ نے کہا کہ گزشتہ برس ہر حلقے کے ایم این اے کو 2کروڑ روپے دیئے گئے تھے اور ان سے دو منصوبوں کے کام شروع کیا تھا جن میں دو سڑکیں بنائی گئیں جن میں ایک مکمل ہو گیا ہے دوسرا منصوبہ تاحال تاخیر کا شکار ہے، پروین منصور بھٹی نے کہا کہ سینئر کھلاڑیوں کی ریٹائر ہونے کے بعد کوئی بھی ایسا طریقہ کار نہیں ہے کہ دیگر کھلاڑیوں کو کوئی مراعات مل جائیں اور وہ اپنی زندگی بہتر طریقے سے گزار سکیں ماسوائے کرکٹ باقی تمام کھیلوں کے کھلاڑی انتہائی کھٹن زندگی گزارتے ہیں اور بہاولپور کی وومن ہاکی ٹیم نے قومی نیشنل ہاکی ٹورنمنٹ میں کافی نام کمایا ہے، لیکن ان کیلئے کوئی بھی سہولیات میسر نہیں ہے اور ملک میں کھیلوں کے فروغ اور ریٹائر ہونے والے کھلاڑی کے لئے کوئی واضح پالیسی بنائی جانی چاہیے، وسیم اختر شاہ نے کہا کہ ایک پارٹی کا چیئرمین کنٹینر پر کھڑا ہوکر گالیاں نکالتا ہے اور اپنے ہی ممران کو کرپٹ کہتا ہے اسے پارلیمنٹ سے معافی مانگنی چاہیے، رشید گوڈیل نے کہا کہ پورے ملک کی عوام اور پارلیمنٹ ممبران کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے دعا کی اور مین صحت یاب ہوں،6ستمبر کو کیا ہوا تھا اس حوالے سے نصاب میں بہت ساری چیزین نہیں ملیں اور نوجوان نسل کو اس سے آگاہ کرنا چاہیے اور گزشتہ روز حکومت میں روایت ڈالی گئی تھی کہ اسمبلی میں اجلاس شروع ہونے سے پہلے قومی ترانہ پڑھاجاتا تھا لیکن اسب اس کو ختم کر دیا گیا ہے، لہذا اسے دوبارہ شروع کیا جائے، انہوں نے کچھ ممبران کہتے ہیں کہ وہ 300گزکے گھر میں رہتے ہیں تو پھر یہ سن لیں بہت سارے لوگ کرایہ کے گھروں میں رہتے ہیں ضرورت صرف انصاب کی ہے کہ ایک صاف انصاب ہونا چاہئے، جس میں لندن دبئی امریکہ میں موجود پارلیمنٹ ممبران سیاستدانوں کی جائدادوں کا احتساب ہونا چاہئے، دنیا میں پارلیمنٹ ممبران کی تنخواہیں اتنی ہوتی ہیں کہ وہ بزنس نہ کر سکیں اور اپنے عوام کی خدمت کر سکیں اور اب وقت آگیا ہے کہ احتساب شروع کیا جائے اور پانامہ لیکس پر احتساب ہوتا کہ غریب عوام کا لوٹا ہوا پیسہ ملک میں لایا جائے، ہمسایہ ملک بھارت نے پانامہ میں نام آنے پر تمام لوگوں کو نوٹسز بھجے گئے لیکن یہاں یہ تو کوئی بھی ایسی روایات نہیں ملتی جو بھی چور ہو اس کا احتساب کرو جو بھی ملک کو غلط کہتا ہے اس کو برداشت نہیں کیا جائیگا، پی پی پی کی رہنما ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ نعت رسول مقبول کے بعد قومی ترانہ پڑھا جانا جاہیے کیونکہ آج کے حالات میں قومی ترانہ لازمی پڑھاجانا چاہیے اگر آپ پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں تو اس کی ذمہ داری پوری کرنا ہوگی اور قانون سازی ہونی چاہئے اور یہ آرڈیننس فیکٹری بند ہونی چاہیے، سی سی آئی میں پارلیمنٹ کی باڈی ضرور لینا چاہیے جس میں سینیٹ کے علاوہ پارلیمنٹ ممبران کو بھی شامل کیا جائے افسوس کی بات ہے کہ وومن رائٹس کمیشن کی تاحال کوئی بھی چیئرمین نہیں ہے اور اسے جلد سے جلد نامزد کیا جانا چاہئے اور اس کے علاوہ وومن پارلیمانی کوکس ہونا چاہئے، جہاں پر خواتین پارلیمانی ممبران اپنا کردار ادا کریں، سپکر نے وومن پارلیمانی کوکس کو بھرپور حمایت دی لیکن اب اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی، عورتوں کے حوالے سے قانون سازی کرنا لازمی ہے، وومن کوکس کی پوری دنیا میں پزیرائی ملی تھی اور اس کے علاوہ لندن بھارت نے بھی ہماری دیکھا دیکھی کوکس کو شروع کیا، شائستہ پرویز نے کہا کہ گزشتہ روز حکومت میں وومن کا کس کو اپوزیشن نے خوب ساتھ دیا لیکن اس روز حکومت میں وومن ممبران اسمبلی کے وہ ساتھ نہیں دیا جو دینا چاہئے تھا ادارے بڑی مشکل سے بنتے ہیں لیکن یہ ادارہ ذاتی پسند نہ پسند کی پھنٹ چڑھ رہا ہے۔