امریکہ اور اس کے اتحادی پاکستان،چین،روس اور ایران کے ابھرتے ہوئے اتحاد اور پاک چین اقتصادی راہداری کے مفادات پاکستان سے باہر روکنے کیلئے افغانستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتے ہیں،

بین الاقوامی اور خطے کے ممالک نے مفادات کے تصادم کی وجہ سے افغانستان کی موجودہ صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا،انڈیا،امریکہ،افغانستان اتحاد پاکستان،چین اور روس کیلئے بھی اشارہ ہے کہ وہ آپس میں متحد ہوں ، اس اتحاد میں ایران کو بھی شامل کیا جائے سابق آرمی چیف جنرل مرزا اسلم بیگ کا آرٹیکل میں اظہار خیال

پیر 5 ستمبر 2016 13:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 ستمبر۔2016ء) سابق آرمی چیف جنرل مرزا اسلم بیگ نے کہا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی پاکستان،چین،روس اور ایران کے ابھرتے ہوئے اتحاد اور پاک چین اقتصادی راہداری کے مفادات پاکستان سے باہر روکنے کیلئے افغانستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتے ہیں،بین الاقوامی اور خطے کے ممالک نے مفادات کے تصادم کی وجہ سے افغانستان کی موجودہ صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا،انڈیا،امریکہ،افغانستان اتحاد پاکستان،چین اور روس کیلئے بھی اشارہ ہے کہ وہ آپس میں متحد ہوں ، اس اتحاد میں ایران کو بھی شامل کیا جائے۔

سابق آرمی چیف جنرل مرزا اسلم بیگ نے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ بھارت،امریکہ،افغانستان اتحاد روس چین اور پاکستان کیلئے ایک اشارہ ہے کہ وہ بھی ایسا اتحاد تشکیل دیں جس میں ایران کو بھی شامل کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایران نے شامی باغیوں کے خلاف کارروائی کیلئے روس کو اپنا ہمدان ایئربیس استعمال کرنے کی اجازت بھی دی ہے۔انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کے بھی روس چین اور ایران کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور وہ ابھی پاکستان سے دور نہیں ہوئے۔

اگر پاکستان ان کے مخالف اپنے اتحادی امریکہ کو افغانستان میں جنگ میں جوائن کرلیتا ہے تو اس سے طالبان دور چلیں جائیں گے،ملا عمر نے واضح طور پر پاکستان کو کہا تھا کہ اگر وہ اس جنگ میں ہمارے دشمن کا ساتھ دیتا ہے تو یہ مشکل ہوگا کیونکہ ہم پاکستان کے اچھے دوست ہیں اور ہمارے ان کے ساتھ باہمی مفادات اور منزل مشترکہ ہے،ملا عمر کے الفاظ پاکستان کو روس،چین اور ایران کے علاقائی اتحاد کو جوائن کرنے کیلئے بہترین دلیل تھے،اگر یہ چار ملکوں پر مشتمل اتحاد قائم ہوجاتا ہے تو اس سے خطے کے حالات بدل جائیں گے اور افغانستان میں استحکام آجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی طاقتوں اور خطے کے ممالک کے مفادات کے تصادم کی وجہ سے افغانستان کی موجودہ صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا گیا۔امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان کو غیر مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان چین روس اور ایران پر مشتمل اتحاد اور پاک چین اقتصادی راہداری کے بہتر نتائج پاکستان سے باہر نہ جاسکیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت پاک چین اقتصادی راہداری، بھارتی پنجاب میں خالصتان تحریک اور مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی حق خودارادیت کے حوالے سے کافی پریشان ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ دونوں تحریکوں کی تکمیل خطوں کی تکمیل سے منسلک ہے اور اس پریشانی سے وہ نکلنے کیلئے پاک چین اقتصادی راہداری بارے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔