ایک ٹانگ ہاتھی اور دوسری پرندے جیسی مگر عورت اب چلنے کے قابل ہوگئی

Ameen Akbar امین اکبر اتوار 4 ستمبر 2016 23:51

ایک ٹانگ ہاتھی اور دوسری پرندے جیسی مگر عورت اب چلنے کے قابل ہوگئی

ایک عورت کی ایک ٹانگ اتنی زیادہ سوج گئی کہ ہاتھی کی ٹانگ لگنے لگی تاہم اس کی دوسری ٹانگ بالکل نارمل تھی۔ علاج کے بعد وہ عورت اب چلنے کے قابل ہوگئی ہے۔
54سالہ روسین سمتھ کا تعلق پلانو، ٹیکساس سے ہے۔ 18 سال کی عمر میں اس کے ٹخنے اور پاؤں سوجھنے لگے۔ ڈاکٹروں کو بالکل اندازہ نہیں ہو سکا کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے۔29سال کی عمر میں ڈاکٹروں نے اسے lymphedema تشخیص کیا۔

اس بیماری میںبازو، ٹانگوں ، چہرے یا ہاتھوں میں ایک سیال مادہ جمع ہوکر سوجن کا باعث بنتا ہے۔مس سمتھ کی ٹانگ مسلسل سوجھتی رہی اور وہ چلنے پھرنے سے قاصر ہوگئی۔
دوسال تک پیسے جمع کرنے کے بعد آخر کار جنوبی کوریا میں اس کا علاج ہوگیا ہے۔ لیپو سکشن کے بعد اس کی ٹانگ کی سوجن آدھی کم ہوگئی ہے اور کئی سالوں کے بعد اس کی ٹانگ مڑ بھی گئی ہے۔

(جاری ہے)

مس سمتھ پیشے کے اعتبار سے ہیئر سٹائلسٹ ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ میری ٹانگ اتنی زیادہ سوج گئی تھی کہ ایک ٹانگ ہاتھی اور دوسری پرندے کی لگنے لگی تھی۔کچھ عرصہ پہلے مس سمتھ کو معلوم ہوا کہ جنوبی کوریا میں ڈاکٹر شم سٹیم سیل کے ذریعے اس مرض کا علاج کرتے ہیں۔ اس نے ڈاکٹر سے رابطہ کیا تو ڈاکٹر نے اسے علاج کی یقین دہانی کرائی اور 20ہزار ڈالر خرچ بتایا، جس میں جنوبی کوریا جانے اور واپس آنے کے سفری اخراجات بھی شامل تھے۔مس سمتھ نے 2سال تک فنڈ ریزنگ کی اور جنوبی کوریا چلی گئی۔ جنوبی کوریا میں ڈاکٹر شم نےا سے پیٹ سے سٹیم سیل لیے اور ٹانگوں میں انجیکٹ کر دئیے۔ڈاکٹر شم نے مس سمتھ کی ٹانگ سے 17 لیٹر سیال مادہ بھی باہر نکالا ہے۔جس کے بعد وہ اب چلنے کے قابل ہوگئی ہے۔