حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی سیاسی کشمکش نے کنٹینرز مالکان کے کاروبار تباہ کر دیئے

کنٹینرز میں رکھا سامان ٹوٹنے اور خراب ہونے کے باعث مالکان کو لاکھوں کا نقصان حکومت کی جانب سے طے شدہ کرایہ بھی نہ مل سکا

اتوار 4 ستمبر 2016 17:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 ستمبر - 2016ء) حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی سیاسی کشمکش نے کنٹینرز مالکان کے کاروبار تباہ کرکے رکھ دیئے، کنٹینرز میں رکھا سامان ٹوٹنے اور خراب ہونے کے باعث مالکان کو لاکھوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑ گیا، حکومت کی جانب سے کنٹینرز کا طے شدہ کرایہ بھی تاحال مالکان کو نہ مل سکا، تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں پاکستان تحریک انصاف، عوامی مسلم لیگ اور پاکستان عوامی تحریک کی سیاسی ریلی کو روکنے کیلئے حکومت کی جانب سے جو کنٹینرز لگائے گئے تھے ان میں لاکھوں روپے کا سامان ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گیا ہے، جبکہ ایشیا خرد نوش بند کنٹینرز میں خراب ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے کنٹینرز مالکان کو لاکھوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑ گیا ہے، اس کے علاوہ کنٹینرز مالکان کا اپنا کاروبار بھی متاثر ہو کر رہ گیا ہے، کیونکہ تین روز سے کنٹینرز حکومت کی طویل میں وفاقی دارالحکومت کی سڑکوں پر پڑے ہیں ملک بھر میں بھیجا جانے ولا سامان کنٹینروں میں سڑکوں پر خراب ہو رہا ہے، گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت کی چند اہم شاراہوں سے کچھ کنٹینرز ہٹا دیے گئے ہیں تاہم کنٹینرز مالکان کو حکومت کی جانب سے طے شدہ کرایہ بھی ادا نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے کنٹینرز مالکان کو شدید پریشانی لاحق ہو گئی ہے، جبکہ ابھی متعدد کنٹینرز سڑکوں پر موجود ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ایک کنٹینرز مالک کا کہنا تھا کہ حکومت نے پہلے زبردستی ہمارے کنٹینر اٹھاکر سڑکوں پر لگائے اور پھر نا صرف کرایہ کی ادائیگی نہیں کی بلکہ اتوار کے روز کچھ اہم شاہراؤں سے ہمیں خود کنٹینرز اٹھانے کا حکم بھی دیا یہ خرچ بھی ہمارے گلے میں ڈال دیا گیا ہے، ہم اپنے خرچ پر ٹریلر اور کرینس لاکر کنٹینر اٹھا رہے ہیں جبکہ ریڈزون کے کنٹینر ہمیں کب واپس ملیں گے ہمیں کوئی علم نہیں ہے، واضح رہے کہ وفاقی حکومت شہر کی اہم شاراہوں پر کچھ ایسے خالی کنٹنرز بھی لگائے ہوئے تھے جن کو 15سے 20بندے سائیڈ پر لگا سکتے ہیں کسی بھی عوامی ریلی کا راستہ روکنے میں اسے کنٹینرز موثر ثابت نہیں ہو سکتے۔