ہنگو،شہری اور دیہاتی علاقوں میں بجلی کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ

اتوار 4 ستمبر 2016 16:44

ہنگو(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 ستمبر - 2016ء) ہنگو میں شہری اور دیہاتی علاقوں میں بجلی کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ، کم وولٹیج اور بجلی کی آنکھ مچولی۔ کاروباری زندگی مفلوج۔ توغسرائے اور ملحقہ جات میں بد ترین بجلی لوڈ شیڈنگ کے خلاف فلاحی کمیٹی کا قومی گرینڈ جرگہ۔ مسئلہ حل نہ ہونے کی صورت میں بجلی میٹر واپس کرنے اور ہزاروں گھرانوں کا بجلی بل جمع نہ کرانے کا فیصلہ۔

تفصیلات کے مطابق ہنگو شہر اور ملحقہ علاقوں میں ایک بار پھر بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث روزمرہ زندگی بری طرح متاثر ہو کر رہ گئی ہیں۔ شہری علاقوں میں 12 جبکہ دیہاتی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 17 گھنٹوں تجاوز کر گیا۔ نواحی علاقہ توغ سرائے سپینہ بانڈہ فلاحی کمیٹی کے عمائدین کا ایک احتجاجی گرینڈ جرگہ زیر سرپرستی کمیٹی کے سربراہ ملک پہلوان خان منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

جرگہ سے خطاب میں ملک پہلوان خان اور دیگر عمائدین جنت زمان،نواب خان، فضل حیات، نسیم خان اور دیگر نے کہا کہ توغ سرائے نواحی علاقوں میں بجلی کی ظالمانہ لوڈ شیڈنگ انسانیت سوز اقدام ہے ۔انہوں نے کہا کہ 17 گھنٹے سے زائد بجلی بندش کے باعث گھروں محلہ جات سکولوں اور مساجدوں میں پینے کا پانی تک میسر نہیں اور مشینری ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توغ سرائے ہزاروں گھرانے بجلی کی بھاری بھر کم بل جمع کرانے اور ٹیکس کی ادائیگی کی باوجود بجلی صارفین کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جو کہ قطعی طور پر ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ منتخب عوامی نمائندے اور اراکین اسمبلی بھی عوام سے ووٹ لینے کے بعد عوامی نگاہوں سے اوجھل ہے اور غریب عوام نارواہ لوڈ شیڈنگ کے باعث ایک ہزار تا پندرہ سو روپے فی ٹینکر پانی خریدنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ جرگہ عمائدین نے خبردار کیا کہ اگر فوری طور پر توغ سرائے میں بجلی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل نہیں کرایا گیا تو احتجاجی تحریک چلانے کے ساتھ ساتھ ہزاروں گھرانے بجلی میٹر واپس کرنے اور بجلی بل جمع نہ کرانے پر مجبور ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :