ڈی اے پی کے درامدکنندگان کو فوری سبسڈی ادا کی جائے،شاہد رشید بٹ

تاخیر کی صورت میں زرعی پیداوار، کاشتکار متاثر ہو سکتے ہیں،زرعی ترقی کیلئے فرٹیلائیزر ڈیپارٹمنٹ کے نام سے نیامحکمہ بنایا جائے،بیان

اتوار 4 ستمبر 2016 16:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 ستمبر - 2016ء) اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ حکومت کے فیصلے کے مطابق ڈی اے پی کے درامدکنندگان کو فرٹیلائیزر سبسڈی فوری ادا کی جائے کیونکہ تاخیر کی صورت مین زرعی پیداوار متاثر ہو سکتی ہے جس کا منفی اثر کروڑوں افراد پر پڑے گا۔ ڈی اے پی کی درامد کو دو ماہ سے زیادہ ہو گئے ہیں تاہم درامدکنندگان کو سبسدی نہیں دی جا رہی جو ملکی مفاد کے خلاف ہے۔

شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کی جانب سے بجٹ میں کاشتکاروں کو بیس ارب رپے کی سبسڈی کی ادائیگی کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد وزارت خوراک نے 25 جون کو درامدکنندگان کو سبسڈی ادا کرنے کا اعلامیہ جاری کر دیا تھا مگر دو ماہ سے زیادہ گزرنے کے باوجود ایف بی آر نے ادائیگیاں شروع نہیں کیں جو حیران کن ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ملک میں بائیس فرٹئلائیزر کمپنیاں ڈی اے پی درامد کر کے کاشتکاروں میں تقسیم کرنے کی ذمہ دار ہیں مگر اگر انھیں سبسڈی نہ دی گئی تو وہ اپنا کام جاری نہیں رکھ سکیں گی اور ملک میں اس کھاد کی کمی ہو جائے گی جس سے زرعی پیداوار متاثر ہونے کے علاوہ زراعت سے وابستہ کروڑوں افراد کی مشکلات میں بھی اضافہ ہو گا۔

ٹیکس حکام کا کام درامدات کی تصدیق ہے ۔ وہ یا تو سبسڈی تقسیم کرنے کا کام اپنے ہاتھ میں نہ لیں یا اس کی بروقت اور صحیح تقسیم یقینی بنائیں تاکہ زرعی شعبہ کو لاحق خطرات کم ہو سکیں۔ انھوں نے کہا کہ مقامی اور درامد شدہ کھاد کی سبسڈی اور دیگر معاملات کو وزارت خوراک ،مرکزی بینک، وزارت خزانہ اور ایف بی آر وغیرہ سے الگ کر کے ایک نئے اور خود مختار محکمے کے ماتحت کر دیا جائے جسے فرٹیلائیزر ڈیپارٹمنٹ کا نام دیا جائے جس سے حکومت کے اخراجات میں کمی بھی ممکن ہے جبکہ اس شعبہ کے سکڑنے سے نقصان اٹھانے والے کروڑوں کاشتکاروں کی حالت بھی بہتر ہو جائے گا۔

متعلقہ عنوان :