اگلے سال سیلاب کے موسم تک تمام دریاؤں کے بیڈز میں ناجائز تعمیرات کا صفایا کر دیا جائے گا‘ملک ندیم کامران

محکمہ آبپاشی کاپانچوں دریاؤں کی گزرگاہوں اورسیلاب کی ممکنہ حدود کے تعین کیلئے سروے ، دریاؤں کی گزرگاہوں میں تعمیرات پر پابندی لگا دی جائے گی، سیلاب کی روک تھام کیلئے پنجاب کے تمام دریاؤں کے بندوں،بیراجوں اور چھوٹے ڈیمز کی استعداد کا سائنسی بنیادوں پر جائزے کیلئے بھی فیلڈ سروے بھی شروع ‘چےئرمین کابینہ کمیٹی برائے فلڈ

اتوار 4 ستمبر 2016 15:31

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 ستمبر - 2016ء ) اگلے سال سیلاب کے موسم تک تمام دریاؤں کے بیڈز میں ناجائز تعمیرات کا صفایا کر دیا جائے گا،اس مقصد کیلئے محکمہ آبپاشی کاپانچوں دریاؤں کی گزرگاہوں اورسیلاب کی ممکنہ حدود کے تعین کیلئے سروے جاری ہے ،سروے کی روشنی میں دریاؤں کی گزرگاہوں میں تعمیرات پر پابندی لگا دی جائے گی جبکہ سیلاب کی زد میں آنے والے ممکنہ علاقوں میں کسی بھی قسم کے تعمیراتی کام کو متعلقہ کینال آفیسر کی اجازت سے مشروط کر دیا جائے گا، اس اقدام کا مقصد سیلاب کی صورت میں پانچوں دریاؤں سندھ، چناب ، جہلم، راوی اور ستلج کی گزرگاہوں سے رکاوٹوں کو ہٹا کر سیلابی پانی کو ارد گرد کی آبادیوں میں پھیلنے سے روکنااورانسانی جانوں اور وسائل کے نقصان کی روک تھام ہے ۔

(جاری ہے)

یہ بات چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے فلڈ ملک ندیم کامران نے گزشتہ روز سیلاب کی روک تھام کے انتظامات کے جائزے کیلئے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرنے ہوئے بتائی۔ اجلاس میں سیکرٹری آبپاشی، ڈی جی پی ڈی ایم اے اور دیگر افسران نے شرکت کی ۔ ملک ندیم کامران نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کے حوالے سے کئے جانے والے اس سروے سے دریاؤں کے کناروں کاتعین ہو جائے گا اور مقامی انتظامیہ آسانی سے پنجا ب فلڈ پلین ریگولیشن ایکٹ کے تحت وہاں لوگوں کی آباد کاری کو روک سکے گی۔

انہوں نے بتایا کہ سیلاب کی روک تھام کیلئے پنجاب کے تمام دریاؤں کے بندوں،بیراجوں اور چھوٹے ڈیمز کی استعداد کا سائنسی بنیادوں پر جائزے کیلئے بھی فیلڈ سروے شروع کر دیا گیا ہے جس کی بنیاد پر آیندہ سال مون سون سے قبل سیلاب کی روک تھام کیلئے پیشگی اقدامات کئے جائیں گے۔ بالخصوص ضلع سیالکوٹ ، گوجرانوالہ ، نارووال، ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کو محفوظ بنانے کیلئے ڈرینج سسٹم کی استعداد کار میں اضافہ بہت ضروری ہے ۔

ملک ندیم کامران نے کہا کہ دریاؤں میں طغیانی کی صورت میں سیلابی پانی کی بلارکاوٹ نکاسی کو یقینی بنانے کیلئے پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ، پی ڈی ایم اے، دریاؤں کے تین بڑے پلوں الگزینڈریاپل وزیرآباد، شاہدرہ پل لاہور اور شیر شاہ پل ملتان کی این ایچ اے کے ساتھ مزاکرات کے ذریعے فوری طور پر توسیع کیلئے کوشاں ہے اس مقصد کیلئے وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے بھی وفاقی محکموں ریلوے اور این ایچ اے کے تعاون سے ان مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اے نے پنجاب کے تمام اضلاع کے ڈی سی اوز سے ان کے اضلاع میں سیلاب کی مستقل روک تھام کیلئے منصوبوں کی تفصیل اور فہرست طلب کر لی ہے اور مقصد کیلئے انہیں 20ستمبر کی ڈیڈ لائن دی ہے ۔ یہ فہرست وزیر اعلی کو پیش کی جائے گی اور اس کی روشنی میں فراہم ہونے والے فنڈز کی مدد سے اسی سال ان منصوبوں کو شروع کر دیا جائے گا تاکہ اگلے سال فلڈ سیزن کا آغاز ہونے سے پہلے حفاظتی انتظامات کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ہر سال اربوں روپے سیلاب سے متاثرہ افرادکی بحالی، ریسکیو اور ریلیف آپریشنز پر خرچ کرنے سے بہتر ہے کہ اسی رقم سے دریاؤں اور ندی نالوں کے سیلابی علاقوں میں درکار حفاظتی منصوبے مکمل کر کے مقامی آبادیوں اور فصلوں کو مستقل بنیادوں پر محفوظ بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :