کر اچی سپر ہائی وے پر مویشی منڈی جانے والے شہریوں سے لوٹ مار کی وارداتیں عروج پر پہنچ گئیں

اتوار 4 ستمبر 2016 15:03

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 ستمبر - 2016ء) کراچی سپر ہائی وے پر مویشی منڈی جانے والے شہریوں سے لوٹ مار کی وارداتیں عروج پر پہنچ گئیں، شہریوں کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار چیکنگ کے بہانے شہریوں سے مبینہ طور پر رشوت لینے لگے۔تفصیلات کے مطابق سپر ہائی وے پر قربانی کے جانوروں کے لیے قائم مویشی منڈی جانے والے شہریوں سے لوٹ مار کی وارداتیں بڑھ گئیں مویشی منڈی جانے والے راستوں جس میں سہراب گوٹھ سے سپر ہائی وے نیو پل کے نیچے سے گزرکر مویشی منڈی کی جانب جانے والی سڑک، ایوب گوٹھ سے نیو پل کی جانب آنے والی شاہراہ جبکہ صفورہ گوٹھ سے مویشی منڈی آنے والی سڑک ڈاکووٴں کی آماجگاہ بن گئی ہے موٹر سائیکل سوار ڈاکووٴں کے گروپ شام ڈھلتے ہی متحرک ہوجاتے ہیں جبکہ دن دہاڑے بھی مویشی منڈی قربانی کے جانور خریدنے کے لیے آنے والوں کو سر راہ اسلحے کے زور پر نقدی، موبائل فون سے محروم کردیتے ہیں۔

(جاری ہے)

مویشی منڈی آنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ کے رات ہوتے ہی مویشی منڈی آنے والے راستوں پر روشنی کا کوئی بندوبست نہیں ہے اور لٹیرے تاریکی کا فائدہ اٹھاکر کام دکھاتے ہیں اگر ڈاکووٴں سے بچ جائیں تو سپر ہائی وے نیو پل سے ، ایوب گوٹھ سے اور صفورہ گوٹھ سے مویشی منڈی کی جانب جانے والے راستوں پر تعینات موٹر سائیکل سوار پولیس اہلکاروں کو کچھ نہ کچھ دینا پڑتا ہے، چاہے کار یا موٹر سائیکل سوار کے پاس تمام دستاویزات اور ڈرائیونگ لائسنس موجود ہو یا نہ ہو اور اگر رقم نہ دی جائے تو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جاتی ہیں جس کے باعث شہریوں کو پولیس اہلکاروں سے جان چھڑانے کے لیے پٹرول اور ڈیزل کے نام پر مبینہ طور پر 100 روپے سے 200 روپے تک دینا پڑتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :