لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم انکوائری کمیشن نے 342کیسوں کی سماعت کرتے ہوئے 70افراد کو بازیاب کرالیا

کمیشن کے پاس مبینہ طور پر لاپتہ افراد کے55نئے کیس درج کرائے گئے، زیر تفتیش کیسوں کی تعداد1381ہوگئی انکوائری کمیشن نے اگست کی رپورٹ جاری کردی

اتوار 4 ستمبر 2016 14:23

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 ستمبر - 2016ء) وفاقی حکومت کی طرف سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جسٹس(ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیشن نے اگست 2016 کی رپورٹ جاری کر دی ۔کمیشن نے گزشتہ ماہ کے دوران 342کیسوں کی سماعت کرتے ہوئے 70 افراد کو بازیاب کرایا جبکہ گزشتہ ماہ کے دوران کمیشن کے پاس مبینہ طور پر لاپتہ افراد کے55نئے کیس درج کرائے گئے جس سے زیر تفتیش کیسوں کی تعداد1381ہوگئی ہے ،اتوار کو کمیشن کے سیکرٹری فرید احمد خان کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق اگست2016 کے دوران جسٹس (ر) جاوید اقبال، جسٹس (ر)ڈاکٹر غوث محمد اور سابق آئی جی پولیس محمد شریف ورک پر مشتمل کمیشن نے مبینہ طورر پر زبردستی اٹھائے جانے والے ا فراد کے کیسوں کی اسلام آباد اور کراچی میں سماعت کی،کمیشن کے سامنے پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے پیش ہوئے ،اگست میں کیسوں کی تفصیلی سماعت کے دوران70 افرادلاپتہ افراد کا سراغ لگایاگیاجبکہ21افراد کے کیس نامکمل پتوں اور جبری گمشدگی کے زمرے میں نہ آنے سمیت دیگر وجوہات کی بنا پر فہرست سے خارج کر دیے گئے ، جن افراد کا پتہ چلایا گیا ان میں وسیم احمد‘ محمد یامین‘ شفیع عالم ‘ شاہد رؤف خان‘ کاشف حسین‘ فائق حمید‘ رحمت عالم‘ محمد زوہیب خان‘ یامین‘ شرافت الله‘ سید وقار احمد‘ نعیم احمد‘ طاہر نصیر‘ صابر سلطان‘ نسیم احمد‘ عسکری حسین‘ علی لودھی‘ عثمان خان‘ نادر‘ رضوان‘ ناصر ذکی‘ شیخ عبدالقادر‘ محمد فہد علی آفریدی‘ فہد خان‘ سفیر رحمن‘ شاہد‘ عبدالمجید خان‘ ذوالفقار خان زادہ‘ محمد سعید‘ یعقوب‘ ناصر رئیس‘ ساجد‘ رحمت قریشی‘ محمد عدنان‘ معین الدین‘ سمیر محمود‘ سید حسنین نقوی‘ صابر حسین اور محمد طارق خان سمیت دیگر شامل ہیں۔

(جاری ہے)

جن افراد کا پتہ چلایا گیا ان میں بعض 90روز کے لئے رینجرز کی تحویل میں ہیں جبکہ بعض بحالی مراکز میں ہیں اور بعض کے کیس عدالتوں میں ہونے کے باعث ان کا ٹرائل ہو رہا ہے، اسی ماہ کے دوران کمیشن کے پاس لاپتہ افراد کے 55نئے کیس درج کرائے گئے اس طرح اب کمیشن کے پاس لاپتہ افراد کی مجموعی تعداد 1381 ہو گئی ہے ،رواں ماہ کے دوران کمیشن کے ارکان اسلام آباد ، لاہور ،کوئٹہ اور کراچی میں مبینہ جبری گمشدگیوں کے کیسوں کی سماعت کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :