مقبوضہ وادی میں 57ویں روز بھی کرفیو نافذ ٗ بھارتی فوج نے میر واعظ اور یاسین ملک کو گرفتار کرلیا

یاسین ملک کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ٗ یہ بھی نہیں معلوم کہ بھارتی فوج نے حریت رہنما کو کہاں قید کر رکھا ہے ٗ مشال ملک چھرے والی بندوقیں اور مرچی بم آزادی کی تحریک کو کمزور نہیں کر سکتے، کشمیر کی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی ٗحریت رہنما

ہفتہ 3 ستمبر 2016 22:48

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3 ستمبر ۔2016ء) مقبوضہ کشمیر مین مسلسل 57 ویں روز بھی کرفیو نافذ ہونے کی وجہ سے کشیدگی برقرار رہی ٗ بھارتی فوج نے حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کو گرفتار کر لیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 57 ویں روز بھی کرفیو نافذ رہا ٗ جنت نظیر وادی میں بھارتی فوج نے بربریت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اہم حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کو بھی گرفتار کرلیا اس کے علاوہ بھارتی فوج نے خاتون حریت رہنما آسیہ اندرابی کے گھر پر دھاوا بول کر ان کے بھائی کو گرفتار کر کے لے گئے۔

یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ ان کا یاسین ملک کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہے اور یہ بھی نہیں معلوم کہ بھارتی فوج نے حریت رہنما کو کہاں قید کر رکھا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب کشمیریوں کے اپنے حق خود ارادیت میں نکالی جانے والی ریلیوں کو روکنے کے لئے بھارتی حکومت نے فوج کو مظاہرین پر مرچی بموں کے استعمال کی اجازت دیدی۔ حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ چھرے والی بندوقیں اور مرچی بم آزادی کی تحریک کو کمزور نہیں کر سکتے، کشمیر کی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی ادھر سری نگر کے علاقے پلپورہ میں بھارتی فوج کے مظالم کے خوف سے دریا میں چھلانگ لگا کر شہید ہونے والے 12 سالہ سلطان کے حوالے سے حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ مقبوضہ فورسز نواجوں کو نشانہ بنا کر ہمارے مستقبل کو تباہ کرنا چاہتی ہیں۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 9 جولائی کو بھارتی فوج کے ہاتھوں تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر بربان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے جنت نظیر وادی میں بھارتی بربریت کے خلاف احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 90 کشمیری شہید اور 11 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ بھارتی فوج کی جانب سے مظاہرین پر پیلٹ گن کے استعمال سے اب تک 800 سے زائد افراد کی بینائی بھی متاثر ہو چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :