Live Updates

2018کے انتخابات میں عمران خان اور طاہر القادری کا حشرہی انکے خلاف مقدمہ ہوگا ‘رانا ثناء اﷲ خان

دہشت گردوں ‘عمران خان اور طاہر القادری کا ایجنڈاملک کو افرا تفری اور عدم استحکام سے دوچار کرنا ہے‘یہ پاگل پن نہیں تو اور کیا ہے؟ عمران خان چیئرمین ایف بی آر ، نیب اور الیکشن کمیشن کے سربراہان کو کرپٹ قرار دیتے ہیں ، اپنے دائیں بائیں کھڑے کرپٹ افراد ان کو نظر نہیں آتے ،عمران خان لاہور کی ڈیڑھ کروڑکی آبادی میں سے5 ہزار لوگ ہی اکٹھے کر سکے ، عوام نے نیم پاگل سیاستدان اور ایک مولوی کی پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی منفی سیاست پر لعنت بھیجی ہے‘شاہدرہ میں ایک بچہ تحریک انصاف کے منفی سیاسی پروگرام اور دہشتگردی وجہ سے جان سے گیا ہے، اگر لواحقین مقدمہ درج کرانا چاہیں تو یہ ضرور درج ہوگا ، ریاست بھی مدعی بن سکتی ہے صوبائی وزیر قانون کا زعیم حسین قادری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 3 ستمبر 2016 22:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3 ستمبر ۔2016ء) صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اﷲ خان نے کہا ہے کہ2018کے انتخابات میں جو حشر عمران خان اور طاہر القادری کو ہوگا اس سے بڑا انکے خلاف کوئی اور مقدمہ نہیں ہوسکتا ‘دہشت گردوں ‘عمران خان اور طاہر القادری کا ایجنڈہ ملک میں افرا تفری اوراسے عدم استحکام سے دوچار کرنا ہے‘یہ پاگل پن نہیں تو اور کیا ہے؟ عمران خان چیئرمین ایف بی آر ، نیب اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سربراہان کو کرپٹ قرار دیتے ہیں لیکن اپنے دائیں بائیں جو کرپٹ افراد کھڑے ہیں وہ نظر نہیں آتے‘ اہل لاہور نے عمران خان کی ملک کو عدم استحکام اور انتشار کی بھینٹ چڑھانے کی منفی سیاست کو یکسر مستر د کردیا ہے‘ عمران خان لاہور کی ڈیڑھ کروڑکی آبادی میں سے پانچ ہزار لوگوں کو ہی اکٹھا کر سکے جبکہ پورے پنجاب اور خیبر پختوانخواہ سے لوگوں کو لانے کے باوجود ریلی میں 5 سے 6ہزار ہی لوگ آئے ، عوام نے نیم پاگل سیاستدان اور ایک مولوی کی پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی منفی سیاست کو نہ صرف مسترد کردیا ہے بلکہ ان پر لعنت بھیجی ہے‘شاہدرہ میں ایک بچہ تحریک انصاف کی منفی سیاسی پروگرام اور دہشتگردی وجہ سے جان سے گیا ہے اگر لواحقین مقدمہ درج کرانا چاہیں تو یہ ضرور درج ہوگا ، ریاست بھی اس مقدمے میں مدعی بن سکتی ہے لیکن پہلا حق بچے کے لواحقین کا ہے۔

(جاری ہے)

ہفتے کویہاں ڈی جی پی آر میں صوبائی حکومت کے ترجمان زعیم حسین قادری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اﷲ خان نے کہا کہ اہل لاہور نے عمران خان کی ملک کو عدم استحکام اور انتشار کی بھینٹ چڑھانے کی منفی سیاست کو یکسر مستر د کردیا ہے جس کا عملی ثبوت یہ ہے کہ پورے شہر کے بازار کھلے رہے عمران خان اڑھائی سو گاڑیوں اور پانچ ہزار لوگوں کی تعداد بلکہ اگر ان کو شک کا فائدہ دید یا جائے تو 263گاڑیوں اور 6ہزار لوگوں کے ساتھ لاہور پر انتشار اور افرا تفری کی سیاست مسلط کرنے کیلئے حملہ آورہوئے ۔

وہ پورے پاکستان سے صرف پانچ سے چھ ہزار لوگوں کو ہی اکٹھے کر پائے ہیں جبکہ اس میں مقامی لوگوں کی تعداد پانچ سے سات سو تھی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاگل پن نہیں تو اور کیا ہے کہ عمران خان چیئرمین ایف بی آر ، نیب اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سربراہان کو کرپٹ قرار دیتے ہیں ، ان کو ساری دنیا کرپٹ نظر آرہی ہے لیکن اپنے دائیں بائیں جو کرپٹ افراد کھڑے ہیں وہ نظر نہیں آتے ۔

عمران خان سپریم کورٹ کے بھی خلاف ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کیس کی عدالت میں سماعت جاری ہے ۔ گواہان کے بیانات قلمبند ہو رہے ہیں،پانچ پولیس والے جیل میں ہیں ۔ عدالت جو فیصلہ کرے گی وہی انصاف ہوگا اور وہی قصاص ہوگا۔ ان کے قول و فعل میں یہ بہت بڑا تضاد ہے کہ وہ ایک طرف اس مقدمے میں عدالت میں پیش ہو رہے ہیں اور دوسری طرف اس مقدمے کا فیصلہ سڑکوں پر بھی کرانا چاہ رہے ہیں ۔

در اصل وہ سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک ’’بے عزتا دشمن ‘‘ہے کیونکہ انہیں نہ اپنی اور نہ ہی کسی اور کی عزت کا کوئی خیال ہے۔ بے عزت لوگوں کا جتھا پاکستان کی سیاست پر مسلط ہونے کی کوشش کر رہا ہے لیکن یہ مکمل طور پر ناکام ہو کر رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ شاہدرہ میں جو بچہ ہلاک ہوا ہے وزیر اعلیٰ پنجاب نے متاثرہ خاندان کے گھر جانے اور ان سے ہر لحاظ سے اظہار ہمدردی کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں اور اس حوالے سے کمشنر اور ڈی سی او کو بھی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

تاہم راولپنڈی میں خاتون کی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہو سکی اور ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق یہ خبر درست ثابت نہیں ہو سکی ۔ رانا ثنا اﷲ خان نے کہا کہ سکیورٹی الرٹس کے باعث پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کی پیشکش کی گئی تھی اور انہیں کہا گیا تھاکہ آپ فیصل چوک ، ناصر باغ یا شاہدرہ کا انتخاب کر لیں اور اس علاقے کے گرد حصار قائم کردیاجائیگا اور آپ کو فول پروف سکیورٹی دی جائے گی کیونکہ آپ نے تو صرف گالی گلوچ ہی کرنی ہے اور منفی سیاست ہی بکھیرنی ہے لیکن انہوں نے اپنی گالی گلوچ کو ملتوی نہیں کیا ۔

ہم نے انہیں کہا تھاکہ عید کے بعد کر لیں کیونکہ آپ نے گالی گلوچ والا کام کرنا ہے کیونکہ آپ کے پاس کوئی اور بات اور کام نہیں لیکن وہ نہیں مانے اورانہوں نے کہا کہ وہ دس سے پندرہ کلو میٹر کے علاقے میں کیٹ واک کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ شاہدرہ میں جو بچہ ہلاک ہوا ہے وہ بچہ پی ٹی آئی کے منفی سیاسی پروگرام کی نظر ہوا ہے بلکہ دہشتگردی کی نظر ہوا ہے ۔

دہشتگردوں کابھی یہی ایجنڈا ہے کہ ملک میں افرا تفری اوراسے عدم استحکام سے دوچار کرنا ہے تاکہ ملک ترقی نہ کر سکے اور اور نواز شریف کا ترقی کا ایجنڈا ہے وہ بیچ میں ہی رہ جائے جبکہ عمران خان اور ان کے ساتھ ایک مولوی کابھی بالکل یہی ایجنڈا ہے ۔ بچے کی ہلاکت کی ذمہ داری منفی پروگرام پر ہے ، یہ بچہ جس ماں باپ کا جگر گوشہ تھا اگر وہ مقدمہ درج کرائیں گے تو ضرور مقدمہ درج ہوگا اور تفتیش میں اس بات کا تعین ہوگا کہ حالات پیش آنے کی ذمہ داری کن لوگوں پر فکس ہوتی ہے اور وہی اس کے ذمہ دارہیں ۔ ریاست بھی اس مقدمے میں مدعی بن سکتی ہے لیکن پہلا حق ماں باپ کا ہے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات