Live Updates

عمران خان سن لیں اقتدار میں آنیکا چور دروازہ بند ہو چکا ،وہ انتخاب کے ذریعے تبدیلی کو تسلیم نہیں کرتے ، ہم نے منع کیا لیکن عمران خان بضد رہے کہ وہ سڑکوں پر آئیں گے اورعوام کی زندگی عذاب بنائیں گے‘ ‘ احتجاجی ریلی کے باعث لاہور میں 4 ارب روپے کا کاروبار نہیں ہوسکا‘ سیکیورٹی پر 50لاکھ روپے خرچ ہوئے ،عمران خان عوام سے ووٹ نہ دینے کا بدلہ لے رہے ہیں ‘ہم نے قومی اسمبلی میں احتساب کا قانون پیش کر کے احتساب کی بنیاد رکھ دی ،احتساب کا شفاف کا نظام چاہتے ہیں ،ہم کسی ایک فرد کے نہیں سب کے احتساب کی بات کرتے ہیں ،عمران خان بھی اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا جواب دیں ‘عمران خان حج پرجا رہے ہیں تو شیطان کو کنکر یاں مارتے وقت اپنی خواہشات کے شیطان کو کنکر یاں مار کر وہیں چھوڑ آئیں، وہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی اور جمہو ریت کے استحکام کے ساتھ ساتھ اپنی ہدایت کیلئے بھی دعائیں مانگیں ،جتنے لوگ کنٹینر کی چھت پر تھے اتنے ہی لوگ کنٹینر کے سامنے کھڑے تھے، نیچے والوں کیلئے بھی کنٹینر کا انتظام کرنا چاہئے تھا

وفاقی وزیر اطلاعات ونشر یات سینیٹر پرویز رشید کا رانا ثناء اﷲ اور زعیم حسین قادری کے ہمراہ پر یس کا نفر نس سے خطاب

ہفتہ 3 ستمبر 2016 21:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3 ستمبر ۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات ونشر یات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں2018میں ہی ہوں گے ‘عمران خان سن لیں اقتدار میں آنیکا چور دروازہ بند ہو چکا ہے’انتخاب کے ذریعے تبدیلی کو عمران خان تسلیم نہیں کرتے ‘ عمران خان بضد رہے وہ سڑکوں پر آئیں گے، عوام کی زندگی عذاب بنائیں گے‘احتجاجی ریلی کے باعث لاہور میں 4 ارب روپے کا کاروبار نہیں ہوسکا‘ریلی کا نام بنی گالا کے صاحب تحریک احتساب ‘پنڈی والے صاحب والے تحریک نجات اور کینیڈا سے آئے صاحب کینڈی اس ریلی کو تحریک قصاص قرا دے رہے ہیں ریلی کے نام نہیں پر مگر قوم کو عذاب میں رکھنے پر ان میں اتفاق ہے ‘عمران خان عوام سے ووٹ نہ دینے کا بدلہ لے رہے ہیں ‘ہم قومی اسمبلی میں احتساب کا قانون پیش کر کے احتساب کی بنیاد رکھ دی ہے ‘عمران خان کو پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ کا احتساب بل پسند نہیں آیاتو اپنا بل اسمبلی میں لے آئے ‘ہم ملک میں احتساب میں شفاف کا نظام چاہتے ہیں اور ہم کسی فرد کے نہیں سب کے احتساب کی بات کرتے ہیں ہم خود کو بھی احتساب کیلئے پیش کرتے ہیں عمران خان بھی اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا جواب دیں ‘عمران خان حج پرجا رہے ہیں تو شیطان کو کنکر یں مارتے وقت اپنی خواہشات کے شیطان کو کنکر یں مار کر وہی چھوڑ آئے اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی اور جمہو ریت کے استحکام کے ساتھ ساتھ اپنی ہدایت کیلئے بھی دعائیں مانگیں جتنے لوگ کنٹینر کی چھت پر تھے اتنے ہی لوگ کنٹینر کے سامنے کھڑے تھے عمران خان کو چاہتے تھا نیچے والوں کیلئے بھی کنٹینر کا انتظام کر دیتے۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کویہاں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اﷲ خان اور ترجمان پنجاب حکومت سید زعیم حسین قادری کے ہمراہ پر یس کا نفر نس سے خطاب کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ نوازشر یف نے آج تک کسی ایسے پر اجیکٹ کا آغاز نہیں کرتے جسکے مالی اخراجات سمیت تمام تقاضے پورے نہیں ہوجاتے ہیں ا ور نوازشر یف نے جن منصوبوں کا اب تک آغاز کیا ہے ان پرتمام باقاعدہ کام شرو ع ہو چکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں 8سال کے دوران پر ویزمشرف کو بجلی اور دیگر منصوبوں کیلئے اربوں روپے ملے اور پر ویز مشرف نے کسی اور ملک کی جنگ میں پاکستان کو شامل کر دیا مشرف کو اربوں ڈالرز ملے مگر ایک یونٹ بجلی پیدا نہیں ہوئی انکے خلاف کب ریلی نکالیں گے ؟آئین عمران خان ملکر پاکستان کو دوسروں کی جنگ میں شامل کر نیوالوں سے ملک کر حساب لیتے ہیں آپ میں اخلاقی جرات ہو نی چاہیے مگر ہر روز قوم سے جھوٹ بولنے اور پرانے جھوٹوں کا نیا کر نیوالے میں اخلاقی جرات نہیں ہو سکتی ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ قوم کا پیسہ قوم پر خرچ کیا ہے اور یہ پیسہ سڑکوں ‘موٹرویز اور بجلی کے منصوبوں سمیت دیگر منصوبوں میں صاف نظر آتا ہے مگر پرویز مشرف کے8سالوں میں باہر سے آنیوالے اربوں روپے کہیں نظر نہیں آتے آپ اس پر کوئی نہیں بولتے عمران خان ریفر نڈ میں مشرف کیلئے ووٹ مانگتے رہے ہیں آپ نے اس وقت احتساب کی بات کیونکہ پرویزمشرف خود چور دروازے سے اقتدار میں آیا اور آپ کو بھی اسی داروازے سے لانے کی یقینی دہانی کرواتا رہا ۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے ووٹوں سے آنیوالوں اور جمہو ریت سے آپ کو نفر ت ہے اور جو ڈکٹیر شپ عمران خان کی جماعت میں ہے اسی طرح کی ملک میں ڈکٹیڑشپ چاہتے ہیں مگر اس ملک میں اب کوئی چور داروازہ نہیں ملک میں عدلیہ آزاد ہے اور اب عمران خان ‘کینڈی مولوی کی پھونک اور پنڈی والے کی آہوں سے چور دروازہ کھل سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اب عام انتخابات2018میں ہی ہوں گے عمران خان حج پرجا رہے ہیں تو شیطان کو کنکر یں مارتے وقت اپنی خواہشات کے شیطان کو کنکر یں مار کر وہی چھوڑ آئے اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی اور جمہو ریت کے استحکام کے ساتھ ساتھ اپنی ہدایت کیلئے بھی دعائیں مانگیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا تھا ریلی کسی اور مناسب جگہ لے جائیں لیکن ان لوگوں کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے نقصا ن اٹیانا پڑھا ہے۔ہم ان کو مادہ کرنے کی کوشش کی کہ احتجاج ایسی جگہ پر کریں جہاں عام لوگوں کی زندگی متاثر نہ ہو سکے ۔عمران خا ن بضد رہے سڑکوں پر آئیں گئے عوام کی زندگی اجیران بنائیں گے۔پنڈی والے صاحب اس کو تحریک نجاد کہہ رہے ہیں ،کوئی تحریک احتساب اور کوئی تحریک قصاص کا نام دے رہا ہے۔

کینیڈا سے آئے صاحب کینڈی اس کو تحریک قصاص کا نام دے رہے ہیں۔بنی گالا والے صاحب نے اپنی ریلی کا نام تحریک احتساب رکھا ہے۔عمران خان کس طرح کا احتساب چاہتے ہیں۔آپ لوگ پارلیمنٹ میں آئیں اور اس بل کو پاس کرائیں۔اگر وہ سنجیدہ ہیں تو اس عمل کا حصہ بن سکتے ہیں۔اگر وہ مطمئن نہیں تو اسمبلی میں اپنا مودہ پیش کریں۔جس کام کیلئے عوام نے ان کو منتخب نہیں کیا وہ تین سال سے کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا اگر عوام ان کو ووٹ نہیں دیتے تو وہ عوام سے انتقام لینا شروع کردیتے ہیں۔جتنے لوگ کنٹینر کی چھت پر تھے اتنے ہی لوگ کنٹینر کے سامنے کھڑے تھے عمران خان کو چاہتے تھا نیچے والوں کیلئے بھی کنٹینر کا انتظام کر دیتے او ر کنٹینر پر پیزا اور برگر اگر عوام کیلئے بھی ہوتا تو اچھا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ قوم کوعمران کی تقریروں کو ایک ایک لفظ عوام کو یاد ہو چکا ہے کنٹینر کا ساؤنڈ سسٹم اچھا تھا اپنی تقریروں کا ریکارڈ کرلتے تاکہ بار بار بولنا نہ پڑتا۔

انہوں نے مزید کہا آپ لوگ الیکشن کمیشن کے کسی ضابطے کو نہیں مانتے۔یہ کیا روش ہے جو آپ نے اپنائی ہوئی ہے۔عمران خان قانون کا احترام نہیں کرینگے تو ان کے کارکن کیسے کرینگے۔ساری سہولیات کے باوجود عمران کی انگلی الیکشن کمیشن کی طرف اٹھتی ہے۔ہم الیکشن کمیشن کو مانتے ہیں ان کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔آپ کے مقابلے میں الیکشن لڑنے والی جماعت الیکشن سے باہر رہی ۔

آپ قوم کے نوجوانوں کو کونسا رول ماڈل پیش کررہے ہیں ۔ریلی کی وجہ سے لاہور میٹر پولیٹن کو پانچ لاکھ کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔کنٹینر پر پیزا اور برگر اگر یہی مینیو عوام کیلئے بھی ہوتا تو کیا ہی اچھا تھا۔عوام کو تکلیف دینے کے علاوہ کوئی اور کام نہیں ان کو ان کو کونسی ایسی بے چینی اور بے قراری ہے ڈیڑھ سال اور انتظار کرلیں پھر ان کی طاقت کا پتہ چل جائے گا۔

عمران خان اپنی بدعنوانی کے مقدمے کو لٹکا دیتے ہیں ۔ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑا رہے ہیں ۔یہ معصومیت سے کہہ دیتے ہیں با اختیار لوگ قانون کا احترام نہیں کرینگے تو کون کرے گا۔نہ آپ کے کارکن قانون کا احترام کرتے نہ آپ کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا نواز شریف کو تیسی مرتبہ وزیر اعظم بنے کا اعزاز حاصل ہے۔آپٹک فائبر نواز شریف لے کر آئے اس بارے میں بدعنوانی کی شکائت کسی کو نہیں ہے۔

1972میں نواز شریف کے والد نے دبئی میں فیکٹری لگائی ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے شاہدرہ میں بھی وہی بات کی جو پچھلے تین سالوں سے کرتے آرہے ہیں ،شاہدرہ میں بھی پرانی تقریر ہی کی جبکہ مجھے لگا تھا کہ شائد کوئی نئی بات کریں گے ،جس کا مجھے جواب دینا ہو گا،عمران خان کی ریلی کے باعث لاہور میں 4ارب روپے کا کاروبار نہیں ہوسکاہے جبکہ کئی افراد کی جانیں بھی چلی گئیں ‘ عمران خان کی ریلی کے باعث لاہور میں آج چار ارب روپے کا کاروبار معطل رہاہے ،ریلی کیلئے 50لاکھ روپے کا اضافی سامان خریدا گیا جس میں سی سی ٹی وی کیمرے اور لائٹس خریدیں گئیں ،ہم نے عمران خان کوآمادہ کرنے کی کوشش کی احتجاج ایسی جگہ پر کریں جس سے روز مرہ کی زندگی متاثر نہ ہو،لیکن وہ نہیں مانے اور ہٹ دھرمی کے باعث نقصان اٹھانا پڑا ،عمران خان بضد رہے وہ سڑکوں پر آئیں گے،عوام کی زندگی عذاب بنائیں گے ،ریلیوں کے باعث جاں بحق ہونے والے افراد کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور یہ سب سے بڑ انقصان ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان مینار پاکستان پر 8,10گھنٹے رہتے جو کہنا چاہتے کہہ لیتے ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات