پاکستان میں توانائی کی ضروریات بڑھتی جارہی ہے، شمس الدین شیخ

اگر ملک کو ترقی کرنی ہے تو پھر توانائی کے ذرائع حاصل کرنا ہونگے، چیف ایگزیکٹو سندھ اینگرو کول مائنگ کمپنی

ہفتہ 3 ستمبر 2016 21:24

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔3 ستمبر ۔2016ء) سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو شمس الدین شیخ نے مقامی ہوٹل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں توانائی کی ضروریات بڑھتی جارہی ہے ۔ اگر ملک کو ترقی کرنی ہے تو پھر توانائی کے ذرائع حاصل کرنا ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ 2019ء تک تھرپارکر کے کوئلے سے نیشنل گرڈ میں 660میگاواٹ بجلی دینے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

تھرپارکر کے کوئلے سے نہ صرف پاکستان بلکہ خود تھرپارکر میں ایک انقلاب آئے گا۔ انہوں نے کہاکہ اینگرو کمپنی 308ملین ٹن سالانہ کوئلہ نکالے گی ۔ اور پروجیکٹ کے اختتام تک 5ہزار سے زائد مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع حاصل ہوسکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کوئلہ نکالنے کیلئے 135میٹر زمین میں کھدائی کرنی پڑتی ہے پھر وہاں سے 30میٹر کوئلہ نکلتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ اس پروجیکٹ کو 1990ء میں شروع ہوجانا چاہئے تھا لیکن یہ کچھ تاخیر سے شروع ہوا۔ اس پروجیکٹ پر 15پاکستانی بینک اور 4چائنا کی بینک فنڈنگ کررہی ہیں۔ چائنا کی خواہش ہے کہ پاکستان ترقی کرے ۔ انہوں نے کہاکہ تھرکے لوگ معصوم اور شریف ہیں ، ہم ان کا معیار زندگی بلند کرنا چاہتے ہیں ، اب تک اس پروجیکٹ میں ایک ہزار تھر کے مقامی لوگ کام کررہے ہیں، جبکہ ساڑھے 4سو چائنا کے اور 384ملازمین دیگر شہروں سے آئے ہوئے ہیں۔

ہم نے ملازمتوں میں تھر کا 50فیصد کوٹہ رکھا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ تھرپارکر میں 175بلین ٹن کوئلہ ہے ، یہ کوئلہ سعودی عرب اور ایران کی ہیٹ ویلیو سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ پروجیکٹ سندھ کا سب سے بڑا پروجیکٹ ہے اور ملک میں نجی پروجیکٹوں کے حوالے سے بھی یہ سب سے بڑا پروجیکٹ ہے ۔ پاکستان میں توانائی کی ضروریات بڑھتی جارہی ہے ۔ اگر ملک کو ترقی کرنی ہے تو پھر توانائی کے ذرائع حاصل کرنا ہونگے۔

متعلقہ عنوان :