وزیرعظم کی طرف سے دنیا کے اہم دارالحکومتوں میں ایلچی بھیجنے کا فیصلہ خوش آئند ہے، صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امورخارجہ کے چیئرمین اویس احمد خان لغاری سے گفتگو

ہفتہ 3 ستمبر 2016 19:34

اسلام آباد ۔ 03 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔3 ستمبر ۔2016ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اس وقت ایک نازک موڑ میں داخل ہو چکا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے باعث بین الاقوامی توجہ اس جانب مبذول کرانے کی کوششیں جاری ہیں، وزیرعظم پاکستان کی طرف سے دنیا کے اہم دارالحکومتوں میں ایلچی بھیجنے کا فیصلہ خوش آئند ہے، دنیا کے تقریبا ً ہر ملک میں پاکستانی سفیر اور سفارتی حکام موجود ہیں لیکن ارکان پارلیمنٹ کا وہاں جا کر ان کے ممبرا ن پارلیمنٹ، صدر یا وزیراعظم اور تھنک ٹینک سے ملنا اور مسئلہ کشمیر پر آواز بلند کرنے کے بہت ہی مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے چیئرمین اویس احمد خان لغاری سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے ۔ دنیا کے بیشتر ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات اسی مسئلے کی بنیار پر استور ہیں۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ 20 کروڑ عوام اور مسلح افواج کشمیریوں کے پشتبان ہیں، ہم کمزور نہیں، پاکستان کے تمام اداروں اور سیاسی قیادت میں بے پناہ جذبہ موجود ہے کہ ہم کشمیر کو آزاد کروائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا منفعت اور مصلحت کا شکار ہے، انصاف اور قانون کے مطابق فیصلے نہیں ہو رہے یہ شکوہ درست ہے لیکن ہماری وجہ سے دنیا اپنا انداز فکر نہیں بدلے گی، ہمیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ، جنرل اسمبلی ، انسانی حقوق کونسل اور دیگر اداروں بلکہ دنیا کے اہم دارلحکومتوں میں جا کر ان کے دروازے پر بار بار دستک دینا ہو گی ۔

پاکستان کے ارکان پارلیمنٹ کا بیرونی دنیا میں جا کر آواز بلند کرنا کشمیریوں کے لیے حوصلے کا موجب بنے گا۔ کشمیری عوام کو یقین ہو گا کہ وہ تنہا نہیں، 20 کروڑ آبادی کی حامل ایک ایٹمی طاقت کی پارلیمنٹ ان کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے حق میں آواز بلند کر رہی ہے، اس طرح ان کی جدوجہد کو نیا جوش اور ولولہ ملے گا۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ کشمیری قوم کے جذبے صادق اور حوصلے بلند ہیں، آج بھی مسئلہ کشمیر اسی انداز میں زندہ ہے جیسا 1947/48 میں تھا، ضرورت اس امر کی ہے کہ سیاسی سطح پر ہم اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں اور پوری قوم مسئلہ کشمیر پر یک زبان ہو کر آواز بلند کرے۔

اس طرح ہماری آواز میں ایک طاقت پیدا ہو گی جو دنیا کو متاثر کرسکے گی۔ اس موقع پر چیئرمین مجلس قائمہ برائے خارجہ امور اویس احمد لغاری نے صدر آزاد کشمیر کو بھرپور تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ ہم پارلیمنٹ کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے اور اس حوالے سے ہم آپ کے تجربات سے استفادہ کریں گے اور آپ سے رہنمائی لیں گے ۔

انہوں نے صدر آزاد کشمیر کو ارکان پارلیمنٹ کو بطور ایلچی بھجوانے کے لیے ہونیوالی تیاریوں کے بارے میں آگاہ کیا اور بتایا کہ قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے خارجہ امور اور اس حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی ۔ اویس احمد لغاری نے کہا کہ ہم کشمیری قوم کے حق خود ارادیت کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہیں کریں گے ۔