چین نے مسائل کے حل کیلئے نیا میکنزم دیا ہے ، ہمارا مقصد کوئی نیا محاذ کھولنا نہیں ،شی جن پنگ

چین دنیا سے رابطے کیلئے نئے نکتہ آغاز پر کھڑا ہے، اصلاحات اورکھلا پن ایک زبردست عمل ہے چین کے صدرکا بزنس 20-سربراہی اجلاس سے خطاب

ہفتہ 3 ستمبر 2016 19:20

ہانگ ڑو یو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3 ستمبر ۔2016ء) چین کے صدر شی جن پنگ نے کہاہے کہ چین دنیا کی طرف اور دنیا چین کی طرف بڑھ رہی ہے، چین نے مسائل کے حل کیلئے نیا میکنزم دیا ہے ، ہمارا مقصد کوئی نیا محاذ کھولنا نہیں ، چین درمیانی اور تیز رفتار ترقی کی پوری اہلیت رکھتا ہے ،چین دنیا سے رابطے کیلئے نئے نکتہ آغاز پر کھڑا ہے، اصلاحات اورکھلا پن ایک زبردست عمل ہے، چین دنیا کی طرف اور دنیا چین کی طرف بڑھ رہی ہے،ہانگ ڑو یو جی 20 کانفرنس پائیدار،متوازن بین الاقوامی ترقی میں مدد گار ثابت ہو گی ، جی20-گروپ نے عالمی معیشت کی ترقی کیلئے تین شعبوں میں رواں سال کامیابیاں حاصل کی ہیں ، عالمی اقتصادی پیداوار کیلئے انسدادی اقدامات تجویزکئے جائیں۔

و ہ ہفتے کو ڑی جیانگ صوبے کے شہر ہانگ ڑو میں بزنس 20-گروپ کے سربراہی اجلاس سے خطاب کررہے تھے میں جو 4 اور 5ستمبر کو منعقد ہونے والی دوروزہ جی 20-گروپ سربراہی کانفرنس سے قبل منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اس سے خطاب کرتے ہوئے صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین جی 20-گروپ کی ہانگ ڑو یو سربراہی کانفرنس کے زبردست ، پائیدار ، متوازن اور مشمولہ پیداوار کے حصول کیلئے عالمی معیشت کے لئے انسدادی اقدامات تجویز کرنے کے لئے تمام فریقین سے مل کر کام کرے گا۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل(سی آر آئی ) کے مطابق مشرقی چین کے شہر ہانگ ڑو یو میں بزنس 20-کے سربراہی اجلاس کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر شی جن پنگنے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ سربراہی اجلاس کے تمام فریقین کو ترقی کیلئے سپیس کو وسعت دینے اور پیداوار کے نئے ذرائع تلاش کرنے کے لئے مشمولہ اور کھلی عالمی معیشت کی تعمیر کیلئے کام کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی معیشت کو مساوی حل کی بنیاد رکھنے اور قوتوں میں شامل ہونے کے لئے مربوط اور مشمولہ ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ جی 20-گروپ نے مشمولہ عالمی معیشت کی تعمیر کے لئے تین شعبوں میں امسال کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ جی 20-گروپ نے پہلی مرتبہ ترقیاتی معاملے کو امسال عالمی میکرو پالیسی کے دائرہ کار میں شامل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسا بھی پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ جی 20-گروپ نے افریقی ممالک اور کم ترقی یافتہ ممالک میں صنعتوں کے قیام کے لئے پائیدار ترقی و تعاون کے 2030ء کے ایجنڈے پر عملدرآمد کے لئے کوئی لائحہ عمل مرتب کیا ہے۔

صدر شی نے کہا کہ جی 20-کانفرنس کا تعلق نہ صرف اپنے رکن ممالک سے ہے بلکہ پوری دنیا سے ہے ، ایسا پہلی بار ہورہا ہے کہ کانفرنس کم ترقی یافتہ اور فریقی ممالک کے ساتھ صنعتی تعاون کررہی ہے اور پائیدار ترقی کے 2030ء کے ایجنڈے کے نفاذ کیلئے ایکشن پلان پر عمل کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی 20- کانفرنس پہلی پہلی بار عالمی مائیکرو پالیسی کے فریم ورک میں ترقیاتی معاملات کو خصوصی اہمیت دے رہی ے ، چین کو توقع ہے کہ کانفرنس پائیدار ، متوازن اور بے مثال بین الاقوامی ترقی میں مدد گار ثابت ہو گی ، چین نے مسائل حل کرنے کے لئے ایک نیامیکنزم دیا ہے ، تاہم ہمارا مقصد کوئی نیا محاذ کھولنا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کو یقین ہے کہ وہ درمیانی اور تیز ترین رفتار سے ترقی کی اہلیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جی 20-کانفرنس کا تعلق نہ صرف اپنے رکن ممالک سے ہے بلکہ پوری دنیا سے ہے ، انہوں نے کہا کہ جی 20- کانفرنس پہلی پہلی بار عالمی مائیکرو پالیسی کے فریم ورک میں ترقیاتی معاملات کو خصوصی اہمیت دے رہی ہے۔ صدر شی جن پنگ نے چین کی اصلاحات اور کھلے پن کو زبردست عمل قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ اولاً یہ جستجو کا عمل ہے ، جدیدیت کے حصول کے لئے 1.3بلین سے زائد آبادی والے کسی ملک کے لئے انسانی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی ہے ، ثانیاً یہ عمل اور انتھک محنت کا عمل ہے ، چین نے اقتصادی تعمیر کو سختی سے مرکزی اہمیت دے رکھی ہے ، ثالثاً یہ مشترکہ خوشحالی کا عمل ہے ، عوام کے لئے عوام کی طرف سے ترقی اور عوام کے فائدے کے لئے چین کی جدیدیت کی مہم اور اصلاحات و کھلے پن کا بنیادی مقصد ہے اور یہ ایک ایسا عمل ہے جس کے دوران دنیا کی جانب بڑھ رہا ہے اوردنیا چین کی جانب بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اس وقت ترقی کے نئے نکتہ آغاز پرکھڑا ہے۔ انہوں نے کہ چین جامع و سیع تر اصلاحات اور اقتصادی و سماجی ترقی کو نئی مہمیز پہنچانے ، اقتصادی ترقی کے نئے معمول کو اپنانے اور اقتصادی ترقی کے موڈ کو تبدل کرنے کے علاوہ دنیا کے ساتھ رابطے کے ایک نئے نکتہ آغاز پر کھڑا ہے۔انہوں نے کہا چین کو امید ہے اور اس بات کا اہل ہے کہ وہ درمیانی رفتار سے پیداوار جاری رکھے اور خود اپنی ترقی کے حصول کے ساتھ دنیا کو زیادہ ترقیاتی مواقع فراہم کرنے کو جاری رکھ سکے ، نئے نکتہ آغاز سے آگے بڑھتے ہوئے چین جامع طریقے سے اصلاحات کو وسعت دے گا ، جدت پسندانہ نوعیت کی ترقیاتی حکمت عملی پر عملدرآمد کرے گا ، گرین ڈویلپمنٹ پر عمل کرے گا ، عوام کو زیادہ فوائد بہم پہنچائے گا اوردنیا کے لئے مزید کھلے گا۔

متعلقہ عنوان :