قومی سلامتی کے حوالے سے آرمی چیف کا بیان خوش آئند ہے‘ جماعت اسلامی پنجاب

چند ارکان پارلیمنٹ کو سرکاری خرچ پربیرون ملک بھیجا جارہا ہے،دشمن عناصرکو جلد ازجلد ختم کرکے امن قائم کیاجائے‘میاں مقصود احمد

ہفتہ 3 ستمبر 2016 17:54

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3 ستمبر ۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے آرمی چیف کے بیان کہ’’مودی ہویا’’را‘‘دشمن کی چالوں کو سمجھ چکے ہیں اور قومی سلامتی کے لیے آخری حد سے بھی آگے جائیں گے‘‘کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کی سول وعسکری قیادت متحد ہوکر انشاء اﷲ قومی سلامتی پر کسی بھی قسم کی آنچ نہیں آنے دے گی،دشمن کی سازشوں کو سمجھنے کے لیے ہمیں اتحاد ویکجہتی کابھرپورمظاہرہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان مودی سرکار کے گھناؤنے چہرے کو بے نقاب کرنے کے لیے عالمی برادری کے ضمیر کو جھنجھوڑے۔مسئلہ کشمیر کے حوالے سے محض چند ارکان پارلیمنٹ کو خوش کرنے کے لیے سرکاری خرچ پربیرون ملک بھیج دینا ٹھیک اقدام نہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت کوبیرونی وفود میں اہل اور قابل افراد کو شامل کرنا چاہئے تاکہ کشمیرکامقدمہ اچھے انداز میں پیش کیاجاسکے۔

انہوں نے کہاکہ جنرل راحیل شریف کاملک دشمن قوتوں کو پیغام پاکستانی قوم کے جذبات کی بہترین ترجمانی ہے۔ہندوستان اپنے ہوائی اڈے اور بندرگاہیں امریکہ کے حوالے کرکے پاکستان اور چین کے خلاف محاذ کھولنے کی تیاریاں کررہے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہندوستان کو اس کی اپنی زبان میں جواب دیاجائے۔تاریخ نے ثابت کردیا ہے کہ انڈیا ہمارادوست تھا اور نہ آئندہ کبھی وہ دوست بن سکتا ہے۔

پاک چین اقتصادی راہداری پر بھارت کامتعصبانہ رویہ کھل کر دنیا کے سامنے آچکا ہے۔میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ گوادر پورٹ اور چین کے تعاون سے اقتصادی راہداری کے منصوبے بھارت کی آنکھ میں کانٹے کی طرح چبھ رہے ہیں۔سیاسی وعسکری قیادت کے عزم صمیم سے ہی ہندوستان کے مذموم عزائم کو ناکام بنایاجاسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ چاروں اطراف سے دشمن ہم پر حملہ آور ہیں۔

دہشتگردی کے ذریعے پاکستان میں امن وامان کی بہترہوتی صورتحال کو ایک مرتبہ پھر سے سبوتاژ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں جماعت اسلامی اس کی شدیدمذمت کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ ملک دشمن عناصر کو جلد ازجلد ختم کرکے ملک میں امن قائم کیا جائے۔حالیہ دہشتگردی کے واقعات میں ملوث افراد کا جب تک قلع قمع نہیں ہوتا پاکستان میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔